پی ٹی آئی این این اے عاطف کا کہنا ہے کہ وہ خود اسلام آباد میں ہیں اور پارٹی کارکنوں کا پتا لگا رہے ہیں۔
انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے کتنے ورکرز زخمی اور شہید ہوئے، کچھ پتا نہیں۔ رات گئے لائٹس بند ہونے کے بعد شدید فائرنگ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:شیلنگ سے اموات جھوٹا پروپیگنڈا قرار، گرینڈ آپریشن کے دوران آتشیں اسلحہ استعمال کی تردید
انہوں نے کہا فائرنگ کے بعد سب منتشر ہوئے اور جان بچانے کے لیے پناہ لی۔ ڈاکٹرز اور دیگر متعلقہ افراد سے ورکرز کے حوالے سے رابطے میں ہیں۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران رکن اسمبلی شیر افضل مروت نے فائرنگ اور آنسو گیس کی شیلنگ سے پی ٹی آئی کے 12 ورکرز کے مارے جانے کا دعویٰ کیا تھا جبکہ پی ٹی آئی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے اپنے 8 ورکز کے مارے جانے کا دعویٰ کیا۔
واضح رہے کہ منگل کو پی ٹی آئی کا احتجاجی مارچ اسلام آباد میں بلیو ایریا سے ہوتا ہوا ڈی چوک کی جانب بڑھا جہاں سیکیورٹی اہلکاروں اور پی ٹی آئی کے حامیوں کے درمیان دن بھر مختلف مقامات پر جھڑپیں ہوتی رہیں، تاہم مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے رات کو آپریشن شروع کیا گیا اور بلیو ایریا کو مظاہرین سے کلیئر کروا لیا گیا۔
پولی کلینک کی وضاحت
تاہم پولی کلینک اسپتال انتظامیہ کی جانب سے وضاحتی بیان زخمی اور ہلاکتوں کے پروپیگینڈے کو بے بنیاد قرار دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے احتجاجی مظاہرین سرکاری اسلحہ سے لیس، سی سی ٹی وی فوٹیج میں اہم انکشافات
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں، گولیوں اور گرنیڈ سے اسپتال میں لائی گئی لاشوں کے حوالے سے سوشل میڈیا کی خبروں کی تردید کرتے ہیں۔ میڈیا پر گردش کرنے والی اس ہسپتال سے متعلق ایسی غیر مصدقہ خبروں کو جعلی سمجھا جائے۔