انسداد دہشتگردی عدالت لاہور نے جناح ہاؤس سمیت 8مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کردیں۔ عدالت نے 9مئی کے 8مقدمات میں عمران خان کی درخواست ضمانت پرفیصلہ محفوظ کیا تھا۔
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظر علی گل نے فیصلہ سنایا۔ دوران سماعت پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کے اشارے پر200 حساس تنصیبات پرحملے کیے گئے، تمام کیسزبغاوت اورحساس تنصیبات پر حملے کے ہیں۔
مزید پڑھیں: ہمارا دھرنا جاری ہے اور عمران خان کی کال تک جاری رہے گا، علی امین گنڈاپور کی پریس کانفرنس
خیال رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے عسکری ٹاور حملہ، شادمان تھانے کو جلانے سمیت دیگر 8مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں دائر کی تھیں۔ اسپیشل پراسکیوٹر راؤ عبد الجبار خان اور پراسکیوٹر رانا آزر نے ضمانتوں کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان پر 9مئی جلاؤ گھیراؤ کی سازش اور منصوبہ بندی کا الزام ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آخری بال تک لڑیں، مطالبات پورے ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے، عمران خان کا جیل سے پیغام
تفصیلات کے مطابق پراسیکیوشن نے بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواستوں کو مسترد کرنے کی استدعا کی۔ بانی پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے ضمانت کے حق میں دلائل دیے۔
واضح رہے جناح ہاؤس حملہ کیس، عسکری ٹاور حملہ کیس اور تھانہ شادمان نذرِآتش کیس سمیت 8مقدمات میں بعد از گرفتاری ضمانت مسترد کی گئی ہے۔