علی امین گنڈاپور کی گاڑی پر پی ٹی آئی کارکنان کا پتھراؤ، ویڈیو وائرل

جمعرات 28 نومبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں جاری احتجاج کے دوران ایک واقعہ سامنے آیا ہے جس میں کارکنان کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی گاڑی پر پتھر مارے جا رہے ہیں۔

ویڈیو کے مطابق پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان علی امین گنڈا پور کی پیش قدمی نہ کرنے اور کارکنان کو بےیارومددگار چھوڑ کر وہاں سے فرار ہونے پر برہم ہوئے اور ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جناب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ صحافی ارشاد بھٹی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیے لوگ علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا کیا حال کر رہے تھے۔

https://Twitter.com/IrshadBhatti336/status/1861853516874277185

مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ یہ سرکاری بلٹ پروف گاڑیاں ہیں، علی امین گنڈا پور یا بشریٰ بی بی کا اس میں کیا نقصان ہوا؟ انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کو سڑک پر بے یارو مدد گار چھوڑ کر علی امین گنڈا پور اور عمران خان کی اہیلیہ بشریٰ بی بی سرکاری گاڑیوں اور سرکاری پروٹوکول میں پیٹھ دکھا کر بھاگ گئے۔

ایک صارف نے علی امین گنڈا پور کی حمایت میں کہا کہ یہ تحریک انصاف کے کارکنان نہیں ہیں بلکہ یہاں نامعلوم افراد پی ٹی آئی کے ہجوم میں آ گئے تھے جو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کو نقصان پہنچانا چاہ رہے تھے۔

محمد عمران نامی صارف نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے اپنےکارکنان اور اپنے حلف سے غداری کی ہے۔

اس سے قبل بھی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کسی ضروری کام سے کہیں جانے کی کوشش کی لیکن مظاہرین نے انہیں جانے سے روک دیا اورعلی امین گنڈاپور کی گاڑی پر کودتے رہے، اس دوران ایک کارکن کی طرف سے بوتل پھینکی گئی جو علی امین گنڈاپور کو لگی۔

اسلام آباد کے سیونتھ ایوینیو پر کلثوم انٹرنیشنل اسپتال کے سامنے علی امین گنڈا پور کی گاڑی کافی دیر تک رکنے پر کارکنان نے پہلے وزیر اعلیٰ کو کہا کہ واپس نہیں جانے دیں گے، پھر ان کی گاڑی پر چڑھ کر لاتیں ماریں۔

علی امین گنڈا پور نے دو بار گاڑی سے نکل کر کارکنان سے خطاب کرنا چاہا مگر مشتعل کارکنان ڈی چوک جانے کے نعرے لگاتے رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp