پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں جاری احتجاج کے دوران ایک واقعہ سامنے آیا ہے جس میں کارکنان کی جانب سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی گاڑی پر پتھر مارے جا رہے ہیں۔
ویڈیو کے مطابق پی ٹی آئی کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان علی امین گنڈا پور کی پیش قدمی نہ کرنے اور کارکنان کو بےیارومددگار چھوڑ کر وہاں سے فرار ہونے پر برہم ہوئے اور ان کی گاڑی پر حملہ کر دیا۔
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جناب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔ صحافی ارشاد بھٹی نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ دیکھیے لوگ علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا کیا حال کر رہے تھے۔
https://Twitter.com/IrshadBhatti336/status/1861853516874277185
مسلم لیگ ن کے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ یہ سرکاری بلٹ پروف گاڑیاں ہیں، علی امین گنڈا پور یا بشریٰ بی بی کا اس میں کیا نقصان ہوا؟ انہوں نے پی ٹی آئی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کارکنوں کو سڑک پر بے یارو مدد گار چھوڑ کر علی امین گنڈا پور اور عمران خان کی اہیلیہ بشریٰ بی بی سرکاری گاڑیوں اور سرکاری پروٹوکول میں پیٹھ دکھا کر بھاگ گئے۔
یہ سرکاری بلٹ پروف گاڑیاں ہیں
گنڈا پور یا بشریٰ بی بی کا کیا نقصان ہوا؟
کارکنوں کو سڑک پر بے یارو مدد گار چھوڑ کر سرکاری گاڑیوں اور سرکاری پروٹوکول میں پیٹھ دکھا کر بھاگ گئے https://t.co/Uy6hNjTU2X— Senator Tallal Chaudry (@TallalPMLN) November 27, 2024
ایک صارف نے علی امین گنڈا پور کی حمایت میں کہا کہ یہ تحریک انصاف کے کارکنان نہیں ہیں بلکہ یہاں نامعلوم افراد پی ٹی آئی کے ہجوم میں آ گئے تھے جو بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈاپور کو نقصان پہنچانا چاہ رہے تھے۔
یہاں نامعلوم گھسے تھے جو بشری بی بی اور علی امین کو نقصان پہنچانا چاہ رہے تھے
— Amir Khan Chamkani (@Amir_Chamkani) November 27, 2024
محمد عمران نامی صارف نے کہا کہ علی امین گنڈاپور نے اپنےکارکنان اور اپنے حلف سے غداری کی ہے۔
@AliAminKhanPTI آپنے اپنے ورکرز سے غداری کی ہے، آپ نے اپنے حلف سے غداری کی ہے۔#IslamabadMassacre #Islamabad_Massacre
— Muhammad imran (@Md_imran28472) November 27, 2024
اس سے قبل بھی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی جس میں وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کسی ضروری کام سے کہیں جانے کی کوشش کی لیکن مظاہرین نے انہیں جانے سے روک دیا اورعلی امین گنڈاپور کی گاڑی پر کودتے رہے، اس دوران ایک کارکن کی طرف سے بوتل پھینکی گئی جو علی امین گنڈاپور کو لگی۔
اسلام آباد کے سیونتھ ایوینیو پر کلثوم انٹرنیشنل اسپتال کے سامنے علی امین گنڈا پور کی گاڑی کافی دیر تک رکنے پر کارکنان نے پہلے وزیر اعلیٰ کو کہا کہ واپس نہیں جانے دیں گے، پھر ان کی گاڑی پر چڑھ کر لاتیں ماریں۔
علی امین گنڈا پور نے دو بار گاڑی سے نکل کر کارکنان سے خطاب کرنا چاہا مگر مشتعل کارکنان ڈی چوک جانے کے نعرے لگاتے رہے۔