پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے پی ٹی آئی کی فائنل کال پر کارکنان دھرنا دینے کے لیے منگل کو ڈی چوک تو پہنچے تاہم پولیس اور رینجرز کے آپریشن کے ذریعے پہلے ڈی چوک اور پھر جناح ایونیو کو خالی کرا لیا گیا، آپریشن کے نتیجے میں پی ٹی آئی کارکنان کی اموات کے حوالے سے مختلف دعوے سامنے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی احتجاج: راولپنڈی سے 64 مسلح افغان باشندوں سمیت 1150 مظاہرین گرفتار ہوئے، پولیس
لطیف کھوسہ کا دعویٰ
وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ آپریشن کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ نے سب سے زیادہ 278 اموات کا دعویٰ کیا ہے۔
سلمان اکرم راجہ کا دعویٰ
پولیس اور رینجرز کیے آپریشن کے ذریعے جب ڈی چوک کو خالی کرا لیا گیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے مختلف دعوے سامنے آنے لگے کہ کارکنان پر سیدھے فائر کیے گئے جس سے سینکڑوں اموات ہوئیں، اسی وجہ سے کارکنان ڈی چوک کو خالی کر کہ چلے گئے، تاہم پی ٹی آئی کے ہی ایک رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آپریشن کے نتیجے میں 20 کارکن جاں بحق ہوئے۔

کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے آپریشن میں میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ہے، پی ٹی آئی کو چیلنج کرتا ہوں کہ اگر کوئی کارکن آپریشن کے دوران مرا ہے تو ثبوت دیا جائے۔
شیر افضل مروت کا دعویٰ
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما شیر افضل مروت نے آپریشن کے دوران 40 اموات کا دعویٰ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مرنے والے 7 کارکنان کا تعلق اسلام آباد سے ہے، 6 کارکنان کے تعلق کوئٹہ سے جبکہ 22 کارکنان کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی کے شرپسندوں کا مطالبہ پاکستان میں طالبان کو واپس لانے والے شخص کی رہائی تھا، عطا تارڑ
مرنے والوں کے نام کا معاملہ
پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما لطیف کھوسہ نے بھی گزشتہ روز معروف ٹاک شو کیپیٹل ٹاک میں دعویٰ کیا ہے کہ احتجاج کرنے والوں پر پولیس آپریشن کے نتیجے میں ہمارے 278 کارکن جاں بحق ہوئے اور 1900 کارکن گولیوں سے زخمی ہیں۔ شو کے میزبان حامد میر نے لطیف کھوسہ سے مرنے والے 8 افراد کے نام پوچھے تو لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ بات ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا نے بتائی ہے۔
صحافیوں کا دعویٰ
اسلام آباد میں اسپتالوں کی کوریج کرنے والے صحافیوں نے احتجاج کے دوران 6 سول افراد اور 4 سیکیورٹی اہلکاروں کی موت کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ اسپتال انتظامیہ کی جانب سے ان اعدادوشمار کی تردید کی گئی ہے۔

برطانوی اخبار کا دعویٰ
برطانوی اخبار گارڈین نے پی ٹی آئی کارکنان کی اموات سے متعلق یاک خبر شائع کی جس میں کہا گیا کہ مجموعی طور پر 17 لوگ مارے گئے۔














