پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے ہائبرڈ ماڈل سے متعلق پاکستان کرکٹ بورڈ کے فیصلے کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ بھارتی کرکٹ بورڈ نے کھیل میں سیاست کو شامل کرکے انٹرنیشنل کرکٹ کو غیریقینی صورتحال کا شکار کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’ہائبرڈ ماڈل کسی صورت قبول نہیں‘، پی سی بی نے آئی سی سی کو خط لکھ دیا
شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ پی سی بی کے فیصلے کی مکمل حمایت کرتے ہیں، پاکستانی ٹیم سیکیورٹی خدشات کے باوجود 5 مرتبہ بھارت جا کر کھیل چکی ہے جس میں دوطرفہ وائٹ بال سیریز بھی شامل ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ اب آئی سی سی اور اس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو شفافیت یقینی بنانا ہوگی اور اپنی بالادستی دکھانی ہوگی۔
By intertwining politics with sports, the BCCI has placed international cricket in a precarious position. Fully support the PCB’s stance against the hybrid model – especially since Pakistan (despite security concerns) has toured India five times, including a bilateral white-ball… pic.twitter.com/Xl4YBhCWuB
— Shahid Afridi (@SAfridiOfficial) November 28, 2024
دوسری جانب، سابق کپتان راشد لطیف نے بھی سوشل میڈیا پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جمعہ کا دن کرکٹ کے لیے ایک اہم دن ہوگا کیونکہ یہ انٹرنیشنل کرکٹ میں کھیل کی تبدیلی کادن بھی ہوسکتا ہے۔
خیال رہے کہ چیمیئنز ٹرافی سے متعلق آئی سی سی نے آج بورڈ میٹنگ بلائی ہے۔ آئی سی سی کے ترجمان نے تصدیق کی ہے کہ یہ میٹنگ آن لائن منعقد ہوگی اور تمام بورڈ ممبران کو ایجنڈا بھیج دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی پر ہمارا مؤقف واضح ہے، کسی ہائبرڈ ماڈل پر بات نہیں ہوگی، چیئرمین پی سی بی
واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان میں ہونے والی چیمپئنز ٹرافی کے لیے اپنی کرکٹ ٹیم بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی جانب سے چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ٹیم کو پاکستان بھیجنے کے انکار پر پی سی بی نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے کسی بھی ہائبرڈ ماڈل کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور خط لکھ کر حکومتی مؤقف سے آئی سی سی کو آگاہ کردیا ہے۔
پی سی بی کی جانب سے لکھے گئے خط میں ٹھوس وجوہات پوچھتے ہوئے لکھا کہ دیگر ٹیمیں پاکستان آسکتی ہیں تو بھارت کو کیا مسئلہ ہے۔ چیمپیئنز ٹرافی پاکستان میں ہی ہوگی، ہائبرڈ ماڈل قبول نہیں۔
خط کے متن میں لکھا کہ بھارت کے بغیر بھی پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کروا سکتا ہے، بھارت کی جگہ کوئی اور ٹیم کو بھی بلوایا جاسکتا ہے۔ تاہم، سری لنکا یا ویسٹ انڈیز کو ایونٹ میں شرکت کے لیے بلایا جاسکتا ہے۔