ٹھنڈی ٹھنڈی پروائیاں ان دنوں وادی کوئٹہ میں جاڑے کی آمد کی دستک دے رہی ہیں۔ یخ بستہ ہواؤں نے شہر میں ڈیرے ڈالے تو مقامی افراد نے بھی سردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاریاں شروع کردیں۔ موسم ہو سردی کا اور ایسے میں کوئٹہ میں ڈرائی فروٹ کا استعمال نہ ہو ایسا ممکن ہی نہیں۔
شہر کے وسطی علاقے شارع اقبال سے منسلک ڈرائی فروٹ مارکیٹ میں ان دنوں عوام خشک میوہ جات کی خریداری میں مصروف نظر آتے ہیں۔ نہ صرف کوئٹہ بلکہ ملک بھر سے ڈرائی فروٹ کے شوقین افراد اس مارکیٹ میں اپنے من پسند میوہ جات کا ذائقہ لیتے دکھائی دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں کوئٹہ کی ڈرائی فروٹ مارکیٹ بند کیوں ہے؟
کراچی سے آئے قدیر احمد نے بھی ایک وقت میں 15 ہزار روپے سے زیادہ کا ڈرائی فروٹ خرید لیا۔ وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جو بات کوئٹہ کے ڈرائی فروٹ کی ہے وہ کہیں اور کی نہیں یہاں ملنے والے خشک میوہ جات نہ صرف اعلیٰ معیار کے ہوتے ہیں بلکہ قیمت بھی مناسب ہوتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سردی کی آمد کے ساتھ ہی ہم کوئٹہ پہنچ جاتے ہیں اور اپنے دوست احباب اور اہل خانہ کے لیے خشک میوہ جات کی خریداری کرتے ہیں۔
ڈرائی فروٹ مارکیٹ میں گزشتہ دو دہائیوں سے خشک میوہ جات کے کاروبار سے منسلک صلاح محمد بتاتے ہیں کہ کوئٹہ میں ہر قسم کے خشک میوہ بآسانی دستیاب ہیں۔ کچھ میوہ جات بلوچستان کے مختلف علاقوں جبکہ اکثر ایران اور افغانستان سے منگوائے جاتے ہیں۔ ان میوہ جات کی کوالٹی اور قیمت کا کوئی ثانی نہیں۔
یہ بھی پڑھیں ڈرائی فروٹس کے خریداروں میں اچانک کمی کیوں آئی؟
صلاح محمد نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے رواں برس ڈرائی فروٹ کی قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے خریداروں کا رش کم دکھائی دیتا ہے۔