جائیداد کی خاطر معذور بیوی سے بچے چھین لینے والے شوہر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

بدھ 4 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور کی رہائشی ریڈیالوجسٹ ڈاکٹر ناہید صادق نے کہا ہے کہ عدالتی احکامات کے باوجود بچوں کو ماں کے سپرد نہیں کیا جا رہا، معذور ہونے کے باوجود اپنے بچوں کی بہتر نگہداشت اور کفالت کرسکتی ہوں۔ میڈیا اور متعلقہ ادارے میری معذوری اور ماں کی ممتا کا خیال کرتے ہوئے مدد کریں۔

یہ بھی پڑھیں:لاپتا ہونے کے بعد ڈرامائی طور پر واپس ہونے والے کم سن بچے عدالت پہنچا دیے گئے

ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر ناہید صادق نے کہا کہ کو عابد الرحمان سے شادی ہوئی ستمبر 2010 میں ایک روڈ ایکسیڈنٹ میں سپائن انجری سے معذور ہوئی تھی، معذوری کے باوجود خاوند کے شرعی حقوق اداکرتے ہوئے 2 بچوں کو جنم دیا، بعد ازاں خاوند نے دوسری شادی کرلی، جس سے اسکے 4 بچے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:کوئٹہ: معذور بچوں کی زندگی میں موسیقی سے روشنی بھرنے والا سیال کاکڑ

ڈاکٹر ناہید صادق کے مطابق میرے خاوند نے مجھ سے جائیداد کی وجہ سے واجبی تعلق رکھا جس کے لیے میں نے خلع کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

ڈاکٹر ناہید صادق کے مطابق ان کا شوہر  عابد الرحمان  میرے  بچوں کو اسکول سے مجھے آگاہ کیے بغیر لے گیا، اور اب مجھے بچوں سے ملنے بھی نہیں دیا جارہا۔

ان کا کہنا ہے کہ مجھے علم نہیں کہ میرے بچے کہاں ہیں، میرے پاس بچوں کو ساتھ رکھنے کا عدالت کا حکم بھی موجود ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجھے میرے بچے مجھےعابد الرحمن  سے واپس دلوائے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم کے لیے نمبر گیم، کون سے ارکان پارلیمنٹ ’اغوا یا لاپتا‘ ہیں؟

ڈاکٹر ناہید صادق کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر خاوند کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کافیصلہ کیا ہے۔

ڈاکٹر ناہید صادق نے  وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف، وزیر داخلہ وزیراعظم صدر وزیرداخلہ اور آرمی چیف سے بچوں کی خاوند سے بازیابی کے لیے مدد کی درخواست کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp