ایلون مسک کو ہم سیاسی فریق کیوں بنا رہے ہیں؟

جمعہ 6 دسمبر 2024
author image

وسی بابا

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایلون مسک اپنے مخالفین کو تنگ کرسکتا ہے، اپنے کاروبار کو فائدہ پہنچا سکتا ہے۔ سام آلٹمین کا کہنا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ وہ ایسا کرے گا۔ نہ امریکی اسے ایسا کرنے دیں گے۔ سیاسی طاقت کا ایسا استعمال امریکی مزاج ہی نہیں ہے۔

سام آلٹمین اوپن اے آئی کے سی ای او ہیں۔ ایلون مسک اوپن اے آئی کا ابتدائی انویسٹر اور بورڈ ممبر رہا ہے۔ اب مسک نے سام پر کیس کر رکھا ہے۔ ایلون مسک اپنی ایکس اے آئی متعارف کروا چکا ہے۔

ٹیکنالوجی جائنٹ فیس بک، مائیکرو سافٹ، گوگل سب ہی خدشات کا شکار ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ایلون مسک کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشنسی کو لیڈ کرنے کے لیے نامزد کردیا ہے۔ یہ خدشات اتنے بھی غیر حقیقی نہیں ہیں۔ سر کئر اسٹارمر برطانیہ کے وزیراعظم بنتے ہی ایلون مسک کی تنقید کی زد میں آ گئے تھے۔

ایلون مسک کا کہنا ہے اسٹارمر نے برطانیہ کو پولیس اسٹیٹ بنا دیا ہے۔ ایلون مسک کے غصے کا باعث برطانوی شہریوں کی سوشل میڈیا پوسٹ کی وجہ سے ہوئی گرفتاریاں اور قید ہیں۔ برطانیہ کے آن لائن سیفٹی ایکٹ پر بھی ایلون مسک تنقید کرتے ہیں۔ مسک موجودہ وزیر اعظم پر تنقید کر رہے ہیں۔ جبکہ دو سابق وزرا اعظم بورس جانسن اور ٹونی بلیئر سے ایلون مسک کی یاری بڑھ رہی ہے۔

بورس جانسن سے ایلون مسک نے تعلقات دوبارہ بحال کیے ہیں۔ جبکہ ٹونی بلیئر ایلون مسک کو ’غیر معمولی موجد‘ وغیرہ کہنے کی وجہ سے مسک کی گڈ بکس میں ہیں۔ برطانیہ بہادر امریکا کا قریب ترین اتحادی ہے۔ وہاں اس بھائی نے اپنا میچ لگا رکھا ہے۔ حکومتی ایفیشنسی ٹھیک کرنی ہے۔ جبکہ پنگے قریبی اتحادی وزیراعظم سے ہیں اور دوستی اس کے مخالفین سے۔ جوان اندرونی امور تک محدود نہیں ہے۔

14 نومبر کو ایران کے یو این میں سفیر امیر سعید ایراوانی سے مسک نے ملاقات کی تھی۔ اس ملاقات کا مقصد امریکا اور ایران کا تناؤ کم کرنا بتایا گیا تھا، لگا لیں حساب۔ یوکرین جنگ میں بھی ایلون مسک کا اسٹار لنک انٹرنیٹ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ یوکرین اس کو دفاعی مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ جہاں روس پیشقدمی کر لیتا ہے مسک وہاں اسٹارلنک کی سروس فراہم کرنا بند کردیتا ہے۔

اسٹار لنک کے اس استعمال سے مسک کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ یہ جنگ کے خاتمے کے لیے زمین کے بدلے امن کا آئیڈیا فلوٹ کر کے سارے یوکرین سے اپنی عزت افزائی بھی کروا چکا ہے۔ ٹرمپ بھی اسی آئیڈیا کا حمایتی ہے۔ ایلون مسک گورنمنٹ ایفیشنسی کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال بڑھانے اور نافذ کرنے کا حامی ہے۔ ایلون مسک کے ٹیکنالوجی پراجیکٹ امریکا  کے سفارتی اور سٹریٹجک مقاصد کے لیے بھی کردار ادا کریں گے۔

ایلون مسک کی شخصیت کو رسکی سمجھا جاتا ہے۔ جو نہ تو حساس معاملات پر بات کرتے ہوئے حساسیت کا خیال کرتا ہے، نہ متنازعہ بیانات دینے سے گریز کرتا ہے۔ ایک مثبت پوائنٹ البتہ ضرور ہے کہ ٹرمپ کی ٹوکری میں ایلون مسک کی صورت ہر طرح کا آئٹم موجود ہے۔ جو ایران چین جیسے حریف ملکوں کے ساتھ بھی ٹرمپ کے تعلقات میں بریک تھرو کی اہلیت رکھتا ہے۔ چین کے ساتھ اگر ٹرمپ نے معاملات درست کرنے ہوئے تو اس میں بھی ایلون مسک کا کردار ہوگا۔

ایلون مسک کی چین میں سرمایہ کاری ہے۔ اسٹارلنک سیٹلائٹ انٹرنیٹ اسی طرح کے چینی پراجیکٹ کا بھی حریف ہے۔ چین کی الیکٹرک وہیکل بی وائے ڈی کو ٹیسلا کلر بھی کہا جاتا ہے۔ آپ کو یہ سارا پس منظر بتاتے یہاں تک لے آیا ہوں۔ اب ذرا پاکستان واپس آتے ہیں۔

چینی ای وی جائنٹ بی وائی ڈی جو ٹیسلا کلر ہے پاکستان آ گئی ہے۔ یہ کمپنی بڑے عزائم کے ساتھ پاکستان آئی ہے۔ ایک لاکھ گاڑیوں کی سالانہ فروخت۔ الیکٹرک وہیکل کا مارکیٹ شیئر اگلے پانچ سال میں 30 فیصد تک پہنچانا۔ ٹیسلا آئی نہیں اور اس کا حریف پاکستان پہنچ گیا۔

حوالدار بشیر آج کل فائر وال کا کام سیکھ رہا ہے۔ کبھی کوئی سائٹ بند کردیتا ہے کبھی کوئی اور کھول دیتا ہے۔ ٹویٹر بند پڑا ہے جس کا مالک ایلون مسک ہے۔

ہم نے آئی ٹی سے پیسے کمانے ہیں۔ یوتھ ہماری کپتان کے پیچھے نکل کر اڈیالہ سے دکھائی بتی کی جانب رواں دواں ہے۔کپتان کے مداحوں کا خیال ہے کہ ٹرمپ آئے گی کپتان کو نکالے گی اور بادشاہ بنائے گی۔ اس طرف کسی کا دھیان نہیں ہے کہ ٹرمپ پر جس کا اثر ہے، اس کے ساتھ ہم نے پہلے ہی میچ لگا لیا ہے۔ ایکس جسے ٹرمپ نظر انداز نہیں کر سکا۔ ہم اس کے ساتھ زور آزمائی پر آمادہ ہیں۔ حکومت کو کسی نے اس بار آئیڈیا دیا ہے کہ فیک نیوز پھیلانے والوں کو جرمانے کرے۔ جس نے بھی یہ بتایا ہے نیکی کی ہے۔ قوم پیسے کو بھگوان مانتی ہے۔ پانچ سو ہزار کے جرمانے کی وجہ سے ہی موٹر وے پر ناک کی سیدھ میں چلتی ہے۔ اس جرمانے والے آئیڈیا کو بہتر کریں، ٹویٹر کھولنے پر غور کریں، ایلون مسک سے دوستی کریں، یوتھ کو انگیج کریں اور آئی ٹی سے پیسے کمائیں۔

یہ وہم نہ کریں کہ  پیسے سافٹ وئیر بیچ کر کمانے ہیں۔ یہ پیسے جرمانوں سے کمائیں گے۔ ایلون مسک سے لڑائی ہی بنانی ہے تو پھر لڑیں۔ ساڈے تے نہ رہنا۔

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

وسی بابا نام رکھا وہ سب کہنے کے لیے جن کے اظہار کی ویسے جرات نہیں تھی۔ سیاست، شدت پسندی اور حالات حاضرہ بارے پڑھتے رہنا اور اس پر کبھی کبھی لکھنا ہی کام ہے۔ ملٹی کلچر ہونے کی وجہ سے سوچ کا سرکٹ مختلف ہے۔ کبھی بات ادھوری رہ جاتی ہے اور کبھی لگتا کہ چپ رہنا بہتر تھا۔

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی 31 دسمبر سے پہلے دورہ پاکستان کی تیاریاں

فلسطین سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح، غزہ امن منصوبے پر سیاست نہ کی جائے، اسحاق ڈار

قومی اسمبلی اجلاس سے پاکستان پیپلز پارٹی کا واک آؤٹ، پنجاب حکومت کے رویے پر تحفظات

آزاد کشمیر حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دے دی

امریکا کی کوئٹہ میں ایف سی ہیڈکوارٹرز کے قریب دہشتگرد حملے کی شدید مذمت

ویڈیو

’صدر ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے میں پاکستان نے بڑا اہم کردار ادا کیا ہے‘

ٹرینوں کا اوپن آکشن: نجکاری یا تجارتی حکمت عملی؟

نمک منڈی میں چپلی کباب نے بھی جگہ بنالی

کالم / تجزیہ

یہ حارث رؤف کس کا وژن ہیں؟

کرکٹ کی بہترین کتاب کیسے شائع ہوئی؟

سیزیرین کے بعد طبعی زچگی اور مصنوعی دردِ زہ