آزادکشمیر: متنازع صدارتی آرڈیننس پر مذاکرات ناکام، ایکشن کمیٹی کا لانگ مارچ شروع

ہفتہ 7 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر آزاد کشمیر بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی، حکومت اور ایکشن کمیٹی کے درمیان مذاکرات ناکام ہونے کے بعد عوام نے ریاستی دارالحکومت کی طرف مارچ شروع کردیا ہے۔

عوام کو احتجاج سے روکنے کے لیے جاری کیے گئے متنازع صدارتی آرڈیننس کے خلاف جموں و کشمیر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام احتجاج کیا جارہا ہے، عوام نے آج ہی متنازع آرڈیننس واپس لینے کی ڈیڈلائن دی تھی۔ اس کے علاوہ حکومتی کمیٹی اور ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں میں مذاکرات بھی ہوئے جو نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں آزاد کشمیر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال، احتجاج کی تازہ ترین صورتحال

مظفرآباد ڈویژن کے اضلاع نیلم ویلی اور جہلم ویلی سے قافلے مظفرآباد پہنچ گئے ہیں، جن کی قیادت جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے ممبر شوکت نواز میر کررہے ہیں۔

ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کی قیادت میں عوام نے آزاد کشمیر کو پاکستان سے ملانے انٹری پوائنٹس بند کردیے ہیں۔ ایکشن کمیٹی کی جانب سے مطالبہ کیا جارہا ہے کہ متنازعہ صدارتی آرڈیننس کی واپسی کے ساتھ ساتھ اس قانون کے تحت گرفتار کیے گئے افراد کو فوری رہا کیا جائے۔

آج مظفرآباد میں مذاکرات کے دور کے بعد حکومتی وزرا نے کہاکہ مذاکرات کا عمل جاری ہے، اور جلد کوئی نتیجہ نکلے گا۔

یہ بھی پڑھیں مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد آزاد کشمیر میں ہڑتال اور احتجاج ختم کرنے کا اعلان

دوسری جانب عوامی ایکشن کمیٹی کے مرکزی رہنما شوکت نواز میر نے کہا ہے کہ ہم کل مزید مشاورت کریں گے جس کے بعد اسمبلی کے گھیراؤ کی بھی کال دی جاسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp