کراچی کے علاقے بہادرآباد، چار مینار کے قریب ایک روز قبل فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا تھا جو بعد ازاں دوران علاج دم توڑ گیا۔ پولیس کی جانب سے واقعہ ڈکیتی، مزاحمت یا ٹارگٹ کرکے قتل کیے جانے کے پہلو پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔ جبکہ مقتول کے بھائی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا۔ پولیس کے مطابق مقتول اہلیہ اور بچوں کے ہمراہ سسرال آیا تھا، مقتول سسرالی گھر سے باہر نکلا تو ملزمان نے پستول کے بٹ مارے پھرفائرنگ کی۔
قتل کی وجہ کیا بنی؟
پولیس ذرائع کے مطابق مقتول عدنان کو قتل کرنے سے قبل دہشت گردوں نے مکمل ریکی کی تھی اور اس کے انتظار میں پہلے سے ہی جائے وقوع پر موجود تھے۔ مقتول عدنان کالعدم تنظیموں کے خلاف انٹیلی جنس ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا اور اس نے کراچی میں چھپے ہوئے کچھ دہشتگردوں کے بارے میں اہم معلومات بھی حاصل کرلی تھیں۔ جائے وقوعہ پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کے علاوہ ان کی حفاظت کے لیے دیگر افراد بھی موجود تھے۔ پولیس ذرائع کے مطابق شبہ ہے کہ عدنان کے قتل میں کالعدم تنظیم کے دہشتگرد ملوث ہیں۔
مزید پڑھیں: کراچی: جائیداد کے لالچ میں ماں کو قتل کرنے والا بیٹا گرفتار
مقتول کا تعلق کہاں سے تھا؟
مقتول کے برادر نسبتی بلال نے بتایا کہ مقتول پاک فوج کا جوان اور 23 ایف اینڈ ٹی یونٹ ملیر کینٹ میں تعینات تھا اور آدم جی نگر کا رہائشی تھا، مقتول کے 2 بچے ہیں، ایک بیٹا ایک بیٹی۔ ان کا آبائی تعلق ایبٹ آباد سے تھا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے حاصل کرلی ہے، فوٹیج میں دیکھا گیا ہے کہ واردات میں ملوث ملزم پہلے سے گھات لگائے کھڑا تھا، مقتول جیسے ہی گھر سے کچھ فاصلے پر آیا تو ملزم نے پہلے سر پر بٹ مارا اور پھر گردن پر ایک گولی ماری جب عدنان عباسی نیچے گرا تو ملزم اس کا پرس اور دیگر سامان لوٹ کر فرار ہوگیا، شبہ ہے کہ ملزم نے واقعے کو ڈکیتی کا رنگ دینے کی کوشش کی ہے، پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔