شام میں بشارالاسد حکومت کا تختہ الٹنے والے باغی گروپ نے حکومت سازی کے لیے بات چیت اور اقدامات کے ساتھ جنگی جرائم میں ملوث فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کردیا ہے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، باغی گروپ حیات تحریر الشام کے کمانڈر احمد الشرع المعروف ابو محمد الجولانی نے بشار الاسد کے دور حکومت میں وزیراعظم رہنے والے محمد الجلالی سے ملاقات کی ہے اور ان کے ساتھ انتقال اقتدار کے امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شام کا مستقبل امریکا کے لیے اہم ہے، ترجمان وائٹ ہاؤس
میڈیا رپورٹس کے مطابق، محمد الجلالی نے حیات التحریر الشام کے کمانڈر کو آگاہ کیا ہے کہ اقتدار کی منتقلی میں کئی روز لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب، قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ نے رپورٹ کیا ہے کہ محمد البشیر انتقال اقتدار کی ذمے دار اتھارٹی کے سربراہ ہوں گے، وہ شام کے شمال مغرب میں باغیوں کے گڑھ میں قائم ’سالویشن گورنمنٹ‘ کے سربراہ بھی ہیں۔
باغیوں کے اتحاد نے اب تک شام کے مستقبل کے بارے میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی ہے۔ البتہ باغی رہنما خبردار کر چکے ہیں کہ بشارالاسد حکومت کے عہدیداروں کو جنگی جرائم کی سزا ملے گی۔ باغی رہنما ابو محمد الجولانی تشدد میں ملوث سابق فوجی افسران کے خلاف کارروائی کا عندیہ دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شام کی نئی عبوری حکومت کے وزیراعظم محمد البشیر کون ہیں؟
باغی رہنما ابو محمد الجولانی نے منگل کو جاری ایک بیان میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ بشارالاسد حکومت میں شامل وہ عہدیدار جو لوگوں پر تشدد اور جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے تھے انہیں اس کا جواب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ جنگی جرائم میں ملوث شامی فوج کے سینئر افسران اور سیکیورٹی عہدیداروں کے بارے میں جو معلومات دے گا اسے انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی آنے والی حکومت ان فوجی افسران کو واپس لائے گی جو ملک سے فرار ہو گئے تھے۔