روس کی جوہری، بائیولوجیکل اور کیمیائی ڈیفنس فورسز کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایگور کیریلوف ماسکو میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، ریموٹ کنٹرول بم دھماکا دارالحکومت ماسکو میں ایک رہائشی اپارٹمنٹ کے قریب ہوا جس میں جنرل کیریلوف کا ایک اسسٹنٹ بھی مارا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟
روسی حکام کا کہنا ہے کہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس ایک اسکوٹر میں نصب کی گئی تھی، دھماکے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے اور دھامکے کے مقام سے شواہد جمع کیے جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ یوکرین کی سیکیورٹی سروسز نے 16 دسمبر کو کریلوف پر یوکرین میں جاری روس کے فوجی آپریشن کے دوران ممنوعہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کا الزام عائد کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ: یورپ کا سب سے بڑا نیوکلیئر پاور پلانٹ خطرے میں
یوکرینی سیکیورٹی فورسز نے دعویٰ کیا تھا کہ فروری 2022 سے شروع ہونے والی جنگ میں اب تک روسی فوج کی جانب سے 4800 سے زائد بار کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔