پاکستان میں پولینڈ کے سفیر ماچے پریسارسکی ہریس نے کہا ہے پاکستان اور پولینڈ کے درمیان دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوا ہے، ، ہم پاکستان کی اقوام متحدہ کے امن مشنز میں شرکت کو سراہتے ہیں۔
پاکستان میں تعینات پولینڈ کے سفیر ماچے پریسارسکی ہریس نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پاکستان اور پولینڈ کے درمیان تعلقات کو 62 برس سے زیادہ عرصہ ہوچکا ہے، ہم پاکستان کی اقوام متحدہ امن مشنز میں شرکت کو سراہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پولینڈکے وزیراعظم کی ریاض آمد،سعودی ولی عہدشہزادہ محمدبن سلمان سے ملاقات
سفیر ماچے پریسا سکی ہریس نے کہا کہ پاکستان اور پولینڈ کے تعلقات بین الاقوامی واقعات کے تناطر میں اہم ہیں، بالخصوص افغانستان سے غیر ملکیوں کے انخلا، یوکرین جنگ میں باہمی تعاون میں اضافہ ہوا، ہمارے باہمی تجارتی حجم میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولینڈ کی متعدد کمپنیاں پاکستان میں کام کررہی ہیں، پولینڈ کے کئی ڈیویلپمنٹ اور ہیومینیتیرین منصوبے پاکستان میں جاری ہیں، 2018 میں یہ باہمی تجارتی حجم 456.74 ملین یورو تھا،2023 میں باہمی تجارتی حجم بڑھ کر 876 ملین یورو ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پولینڈ کی شاعرہ جنہوں نےڈنر کو نوبیل انعام ملنے کی خبر پر ترجیح دی
پولش سفیر نے کہا کہ پولینڈ پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے حوالے سے بھی کام کررہا ہے، ایلیمینٹری اسکولز کے لیے تعلیمی آلات کی خرید و ترسیل بھی ان منصوبوں میں جاری ہے، پاکستان اور پولینڈ میں تعاون کی صلاحیت کافی وسیع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولش معیثت یورپی یونین میں تیزی سے نمو پاتی معیثت ہے، پولینڈ یورپ میں سب سے زیادہ برآمدات کرنے والا ملک ہے، یوکرین کے خلاف روسی جارحیت نے یورپ کے سیکیورٹی آرکیتیکچر کو بدل کر رکھ دیا ہے۔
پولینڈ پہلا ملک تھا جس نے یوکرین کو فوری عسکری امداد دی
ماچے پریسا سکی ہیرس نے کہا کہ پولینڈ نے یوکرین کو اسلحہ، ٹینک، طیارے اور سیٹلائٹ آلات فراہم کیے ہیں، پولینڈ پہلا ملک تھا جس نے یوکرین کو فوری عسکری امداد دی ابھی بھی 10 لاکھ باشندے یوکرین روس جنگ کے باعث پولینڈ میں پناہ گزین ہیں، ان میں سے 65 فیصد مہاجرین پولینڈ میں کام کررہے ہیں۔
’ہم روس کی جانب سے اس جنگ میں تیزی لانے، شمالی کوریائی افواج کی تعیناتی، لانگ رینج میزائل نصب کرنے کی مزمت کرتے ہیں، یوکرین کے خلاف روسی جارحیت ایک یورپی جنگ نہیں ہے، شمالی کوریا کے فوجی یوکرین میں اپنے ملک کے دفاع میں نہیں مارے جا رہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ اس جنگ کے باعث پولینڈ اور بیلا رس کی سرحد سے ہزاروں غیر قانونی تارکین وطن پولینڈ میں داخل ہوہے، ایسے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد 25 ہزار ہے، 2021 میں ایسے افراد کی تعداد 39 ہزار697 تھی۔