وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، پی ٹی آئی کے ساتھ پہلی میٹنگ کل ہوئی جس میں اسپیکر نے کردار ادا کیا، پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کا اگلا سیشن 2 جنوری کو ہے۔ مذاکرات کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالد مگسی کو بھی شامل کیا ہے۔ مذاکرات کا مقصد یہی ہے کہ ذاتی مفادات کو قومی مفادات کے تابع کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی مفاد کو سامنے رکھ کر گفت و شنید ہوگی تو قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔ قومی مفاد کو سامنے رکھیں گے تو ترقی کا پہیہ تیزی سے گھومے گا۔ کسی کی نیت پر شک نہیں، امید ہے دونوں پارٹیاں ملکی مفاد میں بہترین فیصلے کریں گی۔ پاکستان کے مفاد میں فیصلے کریں گے تو مزید معاشی استحکام آئے گا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے نواز شریف اور اسٹیبلشمنٹ کو آن بورڈ لے کر ہی مذاکراتی کمیٹی بنائی ہوگی، رانا ثنااللہ
ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی نے دوبارہ سراٹھایا ہے، دہشتگردی کو ختم کرکے ہی دم لیں گے۔ دہشتگردی کا مقابلہ کیا جا رہا ہے اس کا سر کچل دیں گے۔ خیبرپختونخوا میں دہشتگردی جاری ہے۔ دہشت گردوں کی تمام کوششیں ناکام بنائیں گے۔
پی ٹی آئی کے ساتھ پہلی میٹنگ کل ہوئی جس میں اسپیکر نے کردار ادا کیا،مذاکرات کمیٹی میں اعجاز الحق اور خالد مگسی کو بھی شامل کیا ہے۔قومی مفاد کو سامنے رکھ کر گفت و شنید ہوگی تو قومی یکجہتی کو فروغ ملے گا۔ وزیر اعثم شہباز شریف pic.twitter.com/S0jrN1z0ct
— WE News (@WENewsPk) December 24, 2024
وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ ہیں۔ پارا چنار میں جس وقت خون کی ہولی کھیلی جا رہی تھی اس وقت یہ اسلام آباد پر حملہ آور تھے۔ ان کو خیبر پختونخوا کی کوئی پرواہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ملکر دہشتگردی کا خاتمہ کریں گے، قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ حکومت صوبوں کیساتھ ملکر دہشتگردی کیخلاف اقدامات کررہی ہے۔ کرم میں ہوینوالے واقعات افسوسناک ہیں۔
ہم پر جو پابندیاں لگائی گئیں ہیں اس کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پاکستان کا جوہری پروگرام نہ میرا ہے نہ کابینہ کے ممبران کا بلکہ یہ 24 کروڑ عوام کا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعظم شہباز شریف pic.twitter.com/Cp2d4a99I3
— WE News (@WENewsPk) December 24, 2024
شہبازشریف نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی سمیت مختلف چیلنجز درپیش ہیں۔ ایٹمی پروگرام پاکستان کے 24کروڑ عوام کا ہے جو ہم سب کو عزیز ہے۔ امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، پاکستان کے جوہری پروگرام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا۔ پاکستان کا جوہری پروگرام صرف ملک کے دفاع کے لیے ہے۔ پاکستان کا جوہری پروگرام جارحیت نہیں صرف دفاع کے لیے ہے۔
مزید پڑھیں: کیا حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوجائیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے 8 دہشتگردوں کو جہنم واصل کیا۔ چند دن پہلے خوارج کے حملے میں 17 جوان شہید ہوئے۔ سپہ سالار خود وانا گئے اور فورسز کو حوصلہ دیا۔ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے الگ عوامل ہیں۔ دہشتگردی کے خاتمے تک ترقی کے لیے ہماری کاوشوں کے ثمرات عوام کو نہیں مل پائیں گے۔
پارا چنار میں دونوں اطراف سے جانیں ضائع ہوئیں اور دونوں گروپ مسلح ہیں۔یہ شو مئی قسمت ہے کہ جن دنوں پاراچنار میں قتل و غارت ہورہی تھی ان دنوں اسلام آباد پر چڑھائی کر رہے تھے۔ وزیر اعظم شہباز شریف pic.twitter.com/Segvwvevok
— WE News (@WENewsPk) December 24, 2024
شہبازشریف نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے شرح سود 13 فیصد کر دی ہے۔ مہنگائی بھی 5 فیصد سے کم ہے۔ مہنگائی اس وقت 2018 کے بعد سب سے کم سطح پر ہے۔