آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج پھر متوقع ہے جس میں نئے وزیر اعظم کا انتخاب کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی نے چوہدری رشید جب کہ اپوزیشن کی جانب سے پیپلزپارٹی کے چوہدری یاسین کو وزارتِ عظمٰی کا امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
وزارت عظمیٰ کی کرسی سنبھالنے کے لئے27 ووٹ درکار ہیں، 52 ارکان کےایوان میں حکمران اتحاد کو 32 اور متحدہ اپوزیشن کو 20 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی میں مبینہ اختلافات کے باعث گزشتہ 2 روز سے کورم پورا نہیں ہو سکا۔ اسپیکر اسمبلی چوہدری انوار الحق کو دوبار اجلاس ملتوی کرنا پڑا۔ یہی وجہ ہے کہ نئے قائد ایوان کے انتخاب کا شیڈول بھی جاری نہیں کیا جاسکا ہے۔
واضح رہے کہ 11 اپریل کو وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کو عدلیہ کے خلاف ہرزہ سرائی کے کیس میں ہائی کورٹ نے نااہل قرار دے دیا تھا۔ جس کے بعد نئے قائد ایوان کے معاملے پر پی ٹی آئی میں اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔
ہائی کورٹ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو نااہل قرار دے دیا
تحریک انصاف کے اندرونی اختلافات کے باعث آزاد کشمیر کے نئے وزیر اعظم کے انتخاب میں حیران کن نتیجہ کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نئے وزیراعظم کیلئے پی ٹی آئی میں بیرسٹر گروپ، قیوم نیازی گروپ، تنویر الیاس گروپ اورانوارالحق گروپ اپنی پسند کے امیدوار کی نامزدگی کیلئے سرگرم ہے۔
نئے قائد ایوان کے انتخاب کے ضمن میں حکمران جماعت کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس مظفر آباد میں رات گئے جاری رہا۔ تاہم اس اجلاس میں پارٹی صدر سردار تنویر الیاس اوراسپیکر چوہدری انوار الحق کے مابین تلخ کلامی نے صورتحال کو اور سنگین بنادیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی میں دھڑے بندیوں کے باعث نئی صورتحال میں پی ٹی آئی اراکینِ اسمبلی کی عددی اکثریت کا حامل بیرسٹر گروپ اہمیت اختیار کر گیا ہے جو انوارالحق گروپ کے ساتھ مل کر نئے قائد ایوان کے انتخاب میں کسی بھی ممکنہ اپ سیٹ کو جنم دے سکتے ہیں۔