26 ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی خودمختاری کو تحفظ ملا، سپریم کورٹ بار

جمعرات 26 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ایسے بیانات کو جوڈیشل کمیشن  کی منصفانہ کارروائی کو نقصان پہنچانے کے مترادف قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا بلوچستان میں فوجی آپریشن کے فیصلے پر ردعمل

ایک بیان میں صدر سپریم کورٹ بار میاں رؤف عطا نے کہا ہے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں آئینی بینچ کو 6 ماہ توسیع دینے کا فیصلہ قابل ستائش ہے جبکہ آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی کا بیان سیاسی مہم کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جوڈیشل کمیشن اور آئینی بینچ پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن میں عدلیہ اور ایگزیکٹو کی مساوی نمائندگی ہے۔

مزید پڑھیے: آئینی ترمیم معاملے پر قاضی فائز عیسیٰ کا کردار منفی رہا، ایڈووکیٹ راحب بلیدی

صدر سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ26 ویں آئینی ترمیم سے عدلیہ کی خودمختاری کو تحفظ ملا ہے اور اس کے خلاف ایسے بیانات کا مقصد عدلیہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔

میاں رؤف عطا نے پاکستان بار کونسل پر زور دیا کہ غیر منتخب نمائندگان کی طرف سے ایسے بیانات پر کارروائی کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم 26ویں آئینی ترمیم اور اس کے تحت کیے گئے فیصلوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp