افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن نے پاکستان کی جانب سے افغانستان پر فضائی حملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ متاثرین کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملہ منگل کی رات افغان صوبے پکتیکا کے علاقے ہرمل میں کیا گیا تھا، جہاں مبینہ طور پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان المعروف ٹی ٹی پی کے شدت پسند پناہ لیے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کے اندر ٹی ٹی پی کے دہشتگرد ٹھکانوں پر حملہ کیا، پاکستان
اقوام متحدہ کے امدادی مشن یوناما کا کہنا ہے کہ عالمی قوانین کے تحت ہدف پر کارروائی کے دوران عام شہریوں کو ممکنہ نقصان سے محفوظ رکھنا لازمی ہے اور اس ضمن میں شہری و عسکری اہداف میں تمیز برقرار رکھی جائے۔
دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی جانب سے افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے کیمپ پر فضائی حملے سے باخبر ہیں، لیکن اس کارروائی میں غیر متعلقہ ہلاکتوں کی رپورٹس پر تشویش ہے۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں فضائی حملہ، مسئلہ حل ہونے کے بجائے خراب ہورہا ہے
محکمہ خاجہ کے بیان کے مطابق پاکستان نے بڑے عرصے تک دہشت گرد حملوں خاص طور پر کالعدم ٹی ٹی پی کے حالیہ حملوں میں بھاری جانی نقصان برداشت کیا ہے، لیکن پاکستان یقینی بنائے کہ انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں عام شہری متاثر نہ ہوں۔
گزشتہ منگل کو پاکستانی سیکیورٹی ذرائع نے پکتیکا میں 4 مقامات پر حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ عسکریت پسند سرحد پار سے پاکستان کے اندر دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے، اس کارروائی میں اہم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈروں سمیت 42 عسکریت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں حملہ جہاد نہیں، امارت اسلامی افغانستان کا فتویٰ
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت نے صوبہ پکتیکا میں پاکستان کے فضائی حملوں میں 46 ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے اس حملے کا جواب دینے کا بھی عندیہ دیا تھا۔