امریکا کے سابق نوبل انعام یافتہ صدر جمی کارٹر 100 برس کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔ امریکا کے 39 ویں صدر ایک کسان تھے جن کے جارجیا میں مونگ پھلی کے کھیت ہیں، وہ 1986 میں پہلی بار پاکستان آئے اور سرحدی علاقوں کا دورہ کیا۔
جمی کارٹر نے 1977 میں صدارت سنبھالنے کے بعد حکومت پر عوام کے اعتماد کو بحال کرنے کی کوشش کی اور پھر ایک انسان دوست شخصیت کے طور پر انتھک محنت کی اور عوام کے اندر انتہائی مقبول ہوئے۔ جمی کارٹر کی پرامن کاؤشوں اور انسان دوست روّیے کے باعث انہیں 2002 میں امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا۔
جمی کارٹر طویل عرصے سے بیمار تھے، انہیں جارجیا کے علاقے پلینز میں واقع اپنے گھر میں ہاسپٹل کیئر میں رکھا گیا تھا جہاں ایک سال بعد اتوار کو ان کا انتقال ہو گیا۔
52 سال کی عمر میں جمی کارٹر نے 1976 کے عام انتخابات میں صدر جیرالڈ آر فورڈ کو شکست دینے کے بعد 20 جنوری 1977 کو صدر کے طور پر حلف اٹھایا تھا۔ جمی کارٹر نے 1980 کے عام انتخابات میں رونالڈ ریگن سے شکست کے بعد 20 جنوری 1981 کو عہدہ چھوڑ دیا تھا۔
پوری ایک صدی تک زندہ رہنے والے امریکی صدر اتوار کو جارجیا کے چھوٹے سے قصبے پلینز میں واقع اپنے گھر میں انتقال کر گئے، ان کی اہلیہ روزلین نومبر 2023 میں 96 سال کی عمر میں انتقال کر گئی تھیں۔
جمی کارٹر سینٹر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ان کی موت کے بارے میں پوسٹ کرتے ہوئے کہاکہ ’ہمارے بانی، سابق امریکی صدر جمی کارٹر آج سہ پہر جارجیا کے علاقے میں انتقال کر گئے۔
جمی کارٹر ایک ایمان دار شخص
جمی کارٹر نے 1975 میں اپنی کتاب ’وائے ناٹ دی بیسٹ‘ میں اپنے بارے میں لکھا کہ ’میں ایک امریکی ہوں جو اپنے ملک کے جنوبی حصے میں رہتا ہوں، میں ایک کسان، ایک انجینیئر، ایک باپ اور شوہر، ایک عیسائی، ایک سیاست دان اور سابق گورنر، ایک منصوبہ ساز، ایک تاجر، ایک جوہری طبیعیات دان، ایک بحری افسر، ایک کینوئسٹ اور دیگر چیزوں کے علاوہ باب ڈیلن کے گانوں اور ڈیلن تھامس کی شاعری کا شوقین ہوں۔
اعتدال پسند ڈیموکریٹ جمی کارٹر نے 1976 کے صدارتی انتخابات میں جارجیا کے گورنر کی حیثیت سے بے باک بیپٹسٹ مورس اور ٹیکنوکریٹک منصوبوں کے ساتھ حصہ لیا جو ایک انجینیئر کے طور پر ان کی تعلیم کی عکاسی کرتا تھا۔
دفتر چھوڑنے اور جنوب مغربی جارجیا میں اپنے چھوٹے سے آبائی شہر پلینز میں واپس منتقل ہونے کے بعد جمی کارٹر باقاعدگی سے مارناتھا بیپٹسٹ چرچ میں سنڈے اسکول کے اسباق پڑھاتے تھے ۔
جمی کارٹر کا دورہ پاکستان
سابق امریکی صدر جمی کارٹر اور ان کی اہلیہ روزلین نے جنوبی ایشیا کا دورہ کیا تو وہ پہلی بار 3 نومبر 1986 میں پاکستان آئے جہاں پاکستانی قبائلیوں کی جانب سے انہیں پٹھان کلچر کی پگڑی پہنائی گئی اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے، انہوں نے درہ خیبر پر مچینی پوائنٹ پر پاک افغان سرحد کا دورہ بھی کیا۔
خیبر برصغیر پاک و ہند کے میدانی علاقوں اور وسطی ایشیا کے بالائی علاقوں کے درمیان سب سے اہم راستہ ہے۔ 1985 اور 1986 کے درمیان افغان مجاہدین سوویت افواج کے خلاف اتحاد بنانے کے لیے پاکستان میں اکٹھے ہوئے۔
ایک اندازے کے مطابق افغانستان کی نصف آبادی جنگ کی وجہ سے بے گھر ہو چکی تھی اور بہت سے ہمسایہ ملک ایران یا پاکستان کی طرف بھاگ رہے تھے۔ 1986 میں امریکا نے مجاہدین کو اسٹنگر میزائل فراہم کرنا شروع کیے جس سے وہ سوویت ہیلی کاپٹر گن شپس کو مار گرانے کے قابل ہو گئے۔