کراچی میں دھرنوں کی تازہ صورتحال، کون سے راستے بند ہیں اور کون سے کھول دیے گئے؟

منگل 31 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آج بھی کراچی کے مختلف مقامات پر دھرنے جاری رہے جس کے بعد انتظامیہ کے حرکت میں آنے کے بعد ان کی تعداد کم ہوگئی ہے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق کراچی کی مختلف شاہراہوں سے ڈیڑھ گھنٹے کے دوران 3 دھرنوں کو ختم کر دیا گیا۔ شہر کے 4 مقامات پر اس وقت دھرنا جاری ہے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق ابوالحسن اصفہانی روڈ، عباس ٹاؤن کے پاس دونوں سڑکیں بند ہیں، یونیورسٹی روڈ پر سفاری پارک اور سمامہ کے قریب اور کامران چورنگی کے قریب دھرنا ابھی تک برقرار ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی والوں نے 3 دن بہت بھگتا اب سختی کریں گے، پولیس چیف

گلستان جوہر کامران چورنگی کے اطراف کشیدگی کے بعد جوہر چورنگی سے جوہر موڑ آنے اور جانے والے راستےکو کھول دیا گیا ہے۔ فائیو اسٹار چورنگی پر احتجاج بھی ختم، روڈ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ شمس الدین عظیمی روڈ سرجانی پر دھرنا ختم ہونے کے بعد روڈ کھول دیا گیا۔ انچولی سے سہراب گوٹھ شاہراہ پاکستان بھی ٹریفک کے لیے کھول دی گئی، گولیمار چورنگی سے ناظم آباد 2 تک دھرنا ختم ہونے کے بعد سڑک ٹریفک کے لیےکھل گئی، یونیورسٹی روڈ پر سمامہ کے قریب احتجاجی دھرنا بھی ختم ہو چکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟