پاکستان کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی رکنیت کی 2 سالہ مدت کا آغاز یکم جنوری سے ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کا انتخاب جیت لیا
اے پی پی کے مطابق اس ضمن میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے بتایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کے غیر مستقل رکن کے طور پر پاکستانی وفد دنیا کو درپیش کلیدی چیلنجزسے نمٹنے میں فعال اور تعمیری کردارادا کرے گا۔
پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر 26۔2025 کے لیے اپنی مدت کا آغاز بدھ یکم جنوری 2025 سے کرے گا۔
پاکستان 15 رکنی سلامتی کونسل کا 8 ویں بار غیر مستقل رکن منتخب ہوا ہے۔ جون میں پاکستان سلامتی کونسل کے غیرمستقل رکن کے طور پر بھاری اکثریت کے ساتھ منتخب ہوا تھا۔ جنرل اسمبلی کے 193 رکن ممالک میں سے 182 ممالک نے پاکستان کو ووٹ دیے جو 2 تہائی اکثریت کی مطلوبہ 124 ووٹوں سے کہیں زیادہ ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ ہم ایک ایسے وقت میں سلامتی کونسل میں اپنی 2 سالہ مدت کا آغاز کر رہے ہیں جب عظیم جغرافیائی سیاسی انتشار 2 بڑی طاقتوں کے درمیان شدید مسابقت، یورپ، مشرق وسطیٰ، افریقہ اور دیگر جگہوں پر شدید جنگیں اور تیزی سے بڑھتی ہوئی اور کثیر جہتی ہتھیاروں کی دوڑ موجود ہے۔
مزید پڑھیے: اسرائیلی جارحیت: پاکستان کا بین الاقوامی امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ
انہوں نےکہا کہ ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق جنگوں کو روکنے، بحرالکاہل میں تنازعات کے پر امن انداز میں حل کو فروغ دینے اور عظیم طاقت کی دشمنیوں کے منفی اثرات، ہتھیاروں کی دوڑ، نئے ہتھیاروں اور تنازعات کے ساتھ ساتھ دہشت گردی پر پر قابو پانے کے لیے فعال اور تعمیری کردار ادا کرے گا۔
منیر اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ کے دیگر فورمز پر جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو درپیش سرحد پار دہشت گردی، کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو دبانے، جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کے بڑھتے ہوئے عدم توازن جیسے خطرات پر اپنی توجہ مرکوز کرے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اپنے خلاف اسٹریٹجک ڈیٹرنس کے حوالے سے عائد امتیازی پابندیوں سے نمٹنے پر بھی توجہ دے گا۔
انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے، پاکستان کے پاس اقوام متحدہ میں ایک اچھی تربیت یافتہ اور پروفیشنل ٹیم ہے جو ان چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کی ثابت شدہ صلاحیت رکھتی ہے۔
پاکستانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل میں ہماری موجودگی کو محسوس کیا جائے گا اور پاکستان جاپان کی جگہ لے گا جس کے پاس اس وقت سلامتی کونسل میں ایشیائی نشست ہے اور جو بین الاقوامی امن کے قیام اور اسے برقرار رکھنے کا ایک بنیادی آلہ ہے۔
مزید پڑھیے: ریاض: عرب اسلامک سربراہ کانفرنس، سلامتی کونسل میں اسرائیل کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ
اس سے قبل پاکستان 1952-53، 2012-13, 2003-04, 1993-94, 1983-84, 1976-77, 1968-69 کی مدت کے لیے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہو چکا ہے۔ اس حیثیت میں پاکستان نے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے اہم کردار ادا کیا ہے۔
گزشتہ 50 سالوں کے دوران پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز میں ایک اہم شراکت دار رہا ہے۔