بیسن کا نام سن سب سے پہلے پکوڑوں کا خیال آتا ہے لیکن بیسن صرف کھانے پینے کی مزے مزے کی اشیا بنانے میں ہی استعمال نہیں ہوتا بلکہ اس سے بیماریوں کا علاج بھی ممکن ہے۔
اس وقت پاکستان کے بیشتر حصوں میں خشک اور سرد موسم کا سلسلہ جاری ہے جس میں کھانسی، زکام اور بخار جیسی بیماریوں نے تقریبا لوگوں کی اکثریت کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
ایسے میں جلد آرام کے لیے گھر کے بزرگوں کے گھریلو نسخے کافی کام آتے ہیں اور انہی میں سے ایک ہے بیسن کا شیرہ، جس سے زکام اور کھانسی کا زور توڑا جاسکتا ہے۔
بیسن کا شیرہ بنانے کا طریقہ:
بیسن، دیسی گھی، دودھ اور ہلدی کو ملا کر بیسن کا ایسا شیرہ بنایا جاسکتا ہے جو نزلہ و زکام کے لیے بہت مفید ہوتاہے۔
اسے بنانے کے لیے پہلے گھی کو گہرے نان اسٹک پین میں گرم کریں اور پھر بیسن اس میں ڈالیں اور ہلکی آنچ پر تھوڑا تھوڑا کر کے رنگ تبدیل ہونے تک بھونتے رہیں پھر اس میں دودھ شامل کریں۔ آمیزے کو چمچے کی مدد سے چلاتے رہیں تاکہ اس میں گھٹلیاں نہ بنے۔ جب تک آمیزہ یک جاں نہ ہو جائے چمچہ ہلاتے رہیں ۔ پھر اس میں ہلدی ڈالیں اور آخر میں اس میں گڑ ملائیں ، پانچ منٹ تک چمچہ چلائیں جس کے بعد شیرہ تیار ہو جائے گا۔ شیرے میں میوہ شامل کر کے اسے ذائقے دار بنایا جا سکتا ہے۔
اس کے استعمال سے نزل و زکام کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور گلے کی خراش میں بھی کمی واقعہ ہوتی ہے۔
ویسے تونزلہ زکام ایک ہی مرض کے دو نام ہیں مگر دونوں میں صرف اتنا فرق ہے کہ جب ناک کے اندر کی لعاب دار جھلی متورم ہوجاتی ہے تو چھینکیں آتی ہیں اور ناک بہتی ہے۔ اس کیفیت کو زکام کہتے ہیں اور جب ناک بہنے کے ساتھ حلق میں سوزش، خراش اور کھانسی ہو تو اس کیفیت کو نزلہ کہا جاتا ہے۔