کیا حج درخواستیں اب بھی جمع کرائی جاسکتی ہیں؟

جمعہ 3 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزارت مذہبی امور نے سرکاری حج اسکیم کے تحت موصولہ درخواستوں میں غیر معمولی کمی کے بعد گزشتہ ماہ تمام درخواست دہندگان کو کامیاب قرار دے دیا تھا۔ قبل ازیں، سرکاری حج اسکیم کے تحت درخواستوں کی وصولی کی مدت میں مسلسل 3 بار توسیع کی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق، حج درخواستیں جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 3 بار توسیع کے باوجود حکومت کو سرکاری کوٹے کے تحت 5 ہزار درخواستیں کم وصول ہوئیں، جس کے پیش نظر وزارت مذہبی امور کی جانب سے حج درخواستیں دوبارہ وصول کرنے کا اعلان کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری حج اسکیم، ہدف پورا نہ ہو نے پر تمام درخواستگزار کامیاب قرار

گزشتہ روز روز رکن قومی اسمبلی عامر ڈوگر کے زیر صدارت منعقدہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کے اجلاس میں وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے سرکاری حج اسکیم میں 5 ہزار کا کوٹہ مکمل نہ ہونے پر مزید درخواستیں طلب کرنے کا شیڈول جلد جاری کرنے کا اعلان کیا۔

دوران اجلاس، وزارت مذہبی امور کے حکام نے بتایا کہ کوشش کررہے ہیں اس سال حج اخراجات 11 لاکھ سے کم ہوں۔ دوسری جانب، پرائیوٹ حج آپریٹرز اور وزارت مذہبی امور کے درمیان کمپنوں کی تعداد سے متعلق تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حج اور یورپ جانے کی تیاری، پی آئی اے کا 2 گراؤنڈ طیاروں کو فعال کرنے کا فیصلہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزارت مذہبی امور نے سعودی عرب کی ہدایت اور وفاقی کابینہ کے فیصلے کے مطابق 163 کمپنوں کو 46 کمپنیوں میں ضم کیا ہے، تاہم پرائیویٹ ٹور آپریٹرز یہ فیصلہ ماننے کو تیار نہیں۔

اس مسئلے کے حل کے لیے چیئرمین کمیٹی عامر ڈوگر نے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کنوینر کمیٹی سید عمران شاہ نے امید ظاہر کی ہے کہ ذیلی کمیٹی کے منگل کو ہونے والے اجلاس میں ڈیک لاک ختم ہو جائے گا۔

واضح رہے کہ وزارت مذہبی امور نے گزشتہ ماہ تمام 28 ہزار درخواست گزاروں کو کامیاب قرار دیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، سرکاری ہدف پورا نہ ہونے پر اب 5 ہزار امیدواروں کا خالی کوٹہ پرائیویٹ حج آپریٹرز کو دینے یا درخواست وصولی کی مدت میں مزید توسیع پر غور کیا جارہا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp