قومی ٹی 20 کرکٹ ٹیم میں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب ہونیوالے آل راؤنڈرعماد وسیم نے گزشتہ روز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے بعد اپنے ہی کپتان بابراعظم کا انٹرویو کیا ہے جسے پاکستان کرکٹ کنٹرول بورڈ نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا ہے۔
انٹرویو کے دوران عماد وسیم نے کپتان بابر اعظم سے انکی مستقل مزاجی کا راز دریافت کیا تو بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ذہن ہمیشہ مثبت رہتا ہے۔ ’کوشش یہی ہوتی ہے کہ اپنے کھیل کو دن بہ دن بہتر کروں۔ ٹیم کو درپیش صورتحال کے مطابق کھیلتا ہوں‘۔
عماد وسیم نے بابر اعظم سے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کے ہمراہ کریز پرتجربہ کا پوچھا تو کپتان کا کہنا تھا کہ وہ رضوان کے ساتھ بیٹنگ کرتے ہوئے پراعتماد ہوتے ہیں۔ ’ہماری کمیونیکیشن کافی مثبت ہوتی ہے، ہماری کوشش ہوتی ہے کہ جب ہم دونوں میں سے ایک آؤٹ ہوجائے تو دوسرا میچ کو آخر تک لے کر جائے‘۔
نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کے دوسرے میچ میں سینچری کرنے کے حوالے سے بابر اعظم سے عماد وسیم نے سوال کیا کہ آج آپ نے ایک مختلف قسم کی کرکٹ کھیلی یہ تبدیلی آپ میں کہاں سے آئی؟
➡️ What makes Babar so consistent and when did he start to believe he would get to his 💯 🔽
Presenting “the most awaited” chat between @simadwasim and 🇵🇰 skipper @babarazam258 🔊#PAKvNZ | #CricketMubarak pic.twitter.com/JG8ZeBur6d
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) April 15, 2023
بابر اعظم کے مطابق بطور بلے بار آپ کو پتہ ہوتا ہے کہ آپ کہاں کمزورہیں اور کہاں پر میں اور اچھا کر سکتا ہوں۔ صورتحال کے مطابق آپ فیصلہ کر سکتے ہیں کہ کہاں پرغالب آتے ہوئے مزید اچھا کھیل سکتے ہیں۔
سینچری اسکور کرنے کے خیال کی بابت کیے گئے سوال پربابراعظم بولے؛ پہلے تو مجھے بالکل نہیں لگا کہ میں 100 کروں گا۔ میرا ارادہ تھا کہ ہم ٹوٹل کو 185 تک لے جائیں۔ تین اوور میں ہم بالکل اسکورنہیں کرسکے۔
’ہینری کا ایک اوور میرے لیے اچھا ثابت ہوا جس سے مجھے مومینٹم ملا۔ افتی نے کہا کہ آپ 100 کر سکتے ہو۔ جس کے بعد مجھے اعتماد ملا۔
بابر اعظم کے مطابق آخری اوور میں انہیں سینچری اسکور کرنے کے لیے 15 رنز درکار تھے۔ ’میں نے پہلی بال پر چھکا پھردوسری پر چوکا لگایا۔ آخری دو بالز رہ گئیں تو افتخار احمد نے کہا کہ جدھر بال آئے ادھر ہی شاٹ لگاؤ۔ آخری بال پر میں جدھر بال آئی ادھر ہی شارٹ کھیلا اور میرے 100 رنز مکمل ہو گئے۔‘
واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ کنٹرول بورڈ نے اس انٹرویو کی قبل از وقت تشہیر کے لیے ٹوئٹر پران دونوں کرکٹرز کی تصویر لگا کر کیپشن دیا تھا: اسپیشل چیٹ کمنگ۔
Special chat coming 🔜#PAKvNZ | #CricketMubarak pic.twitter.com/llHcr2s5wH
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) April 15, 2023
عماد وسیم کا بابراعظم سے کیا گیا انٹرویواہم کیوں رہا؟
کچھ عرصہ سے ان دونوں کھلاڑیوں کے مابین شکر رنجی کی صورتحال رہی تھی جس نے پاکستان سپر لیگ کے حالیہ سیزن میں شدت اختیار کرلی تھی۔
پی ایس ایل میں بابراعظم پہلے کراچی کنگز کا حصہ تھے لیکن ان کی پشاورزلمی میں شمولیت کے بعد کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے بیان دیا تھا کہ اس بار ہم نے صرف میچ ونرز ٹیم میں رکھے ہیں۔
یہاں واضح رہے کہ نام لیے بغیران کا اشارہ بابر اعظم کی عدم دستیابی کی جانب تھا جنہیں پہلے ہی پی ایس ایل میں اپنی ٹیم کے لیے فتح گر کارکردگی نہ دکھانے پر تنقید کا سامنا تھا۔ یہ اور بات کہ عماد وسیم کی قیادت میں کراچی کنگز کی پی ایس ایل میں انتہائی مایوس کن کارکردگی رہی۔
مگرعماد وسیم اسی پی ایس ایل میں اپنی عمدہ انفرادی کارکردگی کے باعث قومی ٹی 20 ٹیم میں سیلیکٹرز کی نگاہوں کا مرکز بن گئے اور نیوزی لینڈ کے خلاف جاری 5 ٹی 20 میچزکی سیریز میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔ ان کی قومی ٹیم میں واپسی کے بعد شائقین کرکٹ کے لیےیہ دیکھنا اہم تھا کہ کھیل کے میدان میں جاری ان کی مخاصمت قومی ٹیم کے اتحاد کے ضمن میں کس ’رنگ و روپ‘ میں رونما ہوسکتی ہے۔
انٹرویو مکمل ہونے کے بعد عماد وسیم اور بابراعظم نے معانقہ بھی کیا جسے سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے خوب سراہا گیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ پرانے یار پھر سے اکٹھے ہوگئے ہیں۔
عماد وسیم کی جانب سے بابر اعظم کے اس انٹرویو کے بعد کرکٹ شائقین کو دونوں کرکٹرز کے درمیان’اختلافات‘ نہیں بلکہ ’اچھے دوستانہ تعلقات‘ کا مثبت پیغام پہنچ گیا ہے۔