گوجرانوالہ میں 2 بیٹیوں کے ہاتھوں جلا دیے جانے والا شخص اسپتال میں دم توڑ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: قتل کے مقدمے کا ڈراپ سین، سگا باپ ہی بیٹے کا قاتل نکلا
پولیس کا کہنا ہے کہ علی اکبر نامی شخص کی بیٹیوں نے پہلے اس کو رسیوں سے باندھا اور پھر اس کے جسم پر پیٹرول چھڑک اسے آگ لگا دی۔ اسپتال میں 5 روز زیر علاج رہنے کے بعد وہ بالآخر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگیا۔
واقعہ تھانہ سول لائن کے علاقے مغل چوک میں پیش آیا تھا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مقتول کی دونوں بیٹیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ علاوہ ازیں مقدمے میں مقتول کی 2 بیویوں کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ مقتول نے 3 شادیاں کی ہوئی تھیں اور اس کے 12 بچے ہیں۔ اس کی پہلی بیوی وفات پا چکی ہے۔ مقتول کا پورا کنبہ ایک ہی گھر میں کرائے پر رہتا تھا۔
مزید پڑھیے: نوشہرہ : خاتون نے بیٹے اور شوہر کو کیوں قتل کیا؟
باپ کو مبینہ طور پر جلا کر ماردینے والی 16 سالہ انعم اور 12 سالہ یشفہ نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔ قتل کی وجہ بتاتے ہوئے دونوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے والد نے دونوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔