پوپ فرانس غزہ میں اسرائیلی مظالم پر ایک بار پھر بول پڑے

جمعرات 9 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پوپ فرانسس نے فلسطین میں اسرائیلی مظالم کو شرمناک قرار دے دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عیسائیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس  نے سفارت کاروں سے خصوصی خطاب میں کہا کہ غزہ میں بچے مسلسل مررہے ہیں،اسپتال اور توانائی کے نیٹ ورک تباہ کیے جارہے ہیں، جو قابل قبول نہیں ہے، یہ شرمناک عمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کا غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے دنیا سے تحقیقات کا مطالبہ

رپورٹس کے مطابق پوپ کا یہ خطاب 184 ممالک کے سفیروں نے سنا، جن میں اسرائیلی سفیر بھی شامل تھے، پوپ فرانس نے اسرائیلی سفیر کی موجودگی غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کی۔

واضح رہے کہ 88 سالہ پوپ فرانسس نے ایک معاون کی مدد سے سفارت کاروں سے خطاب کیا، وہ بیماری کے بعد صحتیابی کی جانب گامزن نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کی اسرائیلی جارحیت اور فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت، دنیا سے قیام امن کی اپیل

 پوپ فرانسس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ عمومی طور پر بین الاقوامی تنازعات پر بات نہیں کرتے، تاہم انہوں نے اسرائیلی سفیر کی موجودگی میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کی بھرپور مذمت کی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟