عدلیہ کے کہنے پر ہی قانون سازی کرنی ہے تو پھر پارلیمان کی کیا اہمیت ہے؟ اسپیکر قومی اسمبلی پرویز اشرف

اتوار 16 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی کے اسپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ عدلیہ اگر پارلیمنٹ میں مداخلت کرتی ہے تو پھر قانون سازی بھی خود ہی کر لے۔

امریکی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ میں نہیں سمجھتا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ آمنے سامنے آ چکے ہیں۔ ضروری ہے کہ الیکشن کے معاملے پر فل کورٹ بینچ بنایا جائے اور پھر وہ جو فیصلہ دے سب کو قبول ہو گا۔

راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ الیکشن کے حوالے سے فل کورٹ تشکیل دینے میں کیا قباحت ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ فل کورٹ تشکیل دے کر الیکشن کے حوالے سے کیس کا فیصلہ سنائے تو ملک میں ہیجانی کیفیت ختم ہو سکتی ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اگر عدلیہ کے کہنے پر ہی قانون سازی کرنی ہے تو پھر وہ خود ہی قانون بنائیں اور اس پر عمل بھی کرائیں۔

انہوں نے کہا کہ سارے کام عدلیہ نے ہی کرنے ہیں تو پھر انتخابات کے لیے مارا ماری اور سیاسی سرگرمیوں کا ڈھونگ رچانے کی ضرورت ہی کیا ہے۔

پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندوں کی حدود میں کوئی کیسے آ سکتا ہے؟ اگر عدلیہ منتخب لوگوں کےا ختیارات میں مداخلت کرے گی تو پھر ان کی حدود میں میں بھی لوگ جانا شروع کر دیں گے۔ میں یہ بھی نہیں چاہتا کہ ہم ایک دوسرے کو جواب دینے کے لیے بیٹھ جائیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ انتخابات کا معاملہ اب کسی کی ذاتی انا کا مسئلہ بن گیا ہے۔

پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ سیاسی معاملات کو کبھی بھی عدالت میں لے کر نہیں جانا چاہیے اور اس سلسلے میں حکومت کو بھی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ سیاسی معاملات پارلیمان میں ہی طے کرنے چاہییں۔

اسپیکر نے کہا کہ سیاسی معاملات عدالتوں میں لے کر جائیں گے تو نقصان ہی ہو گا۔ اگر عدالت عظمیٰ میں تفریق ہو گی تو پھر یہ بہت خطرناک معاملہ ہے۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ چیف آف آرمی اسٹاف نے آئین سے وابستگی اور پارلیمنٹ کی سر بلندی پر یقین کا اظہار کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp