بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ یہ بات درست نہیں کہ میرے عدالت میں نہ آنے پر 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مؤخر ہوا ہے، جیل میں کبھی بھی ساڑھے 11 سے پہلے ٹرائل شروع نہیں ہوتا۔ گزشتہ روز جب صبح نو بجے مجھے جج کے آنے کا بتایا گیا تو میں نے کہاکہ جب میرے وکلا آجائیں تو مجھے بتا دیں میں بھی آجاؤں گا، لیکن پھر اچانک پتا چلا کہ فیصلہ مؤخر کردیا گیا ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہاکہ گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج نے جو باتیں کی تھیں عمران خان نے ان کا جواب دےد یا ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان نے عدالت میں آنے سے انکار کیا، 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مؤخر ہونے کا تحریری حکمنامہ جاری
انہوں نے کہاکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف تمام کیسز جھوٹے ہیں، توشہ خانہ ٹو کیس کا ٹرائل فوری روکا جائے۔
انہوں نے کہاکہ یہ بات درست نہیں کہ عمران خان کے عدالت میں پیش نہ ہونے کے باعث 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ مؤخر کیا گیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہاکہ سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کی اجازت دے کر زیادتی کی گئی، اس وقت ملک میں احتجاج کرنے کو بھی دہشتگردی سے جوڑ دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔ مذاکراتی کمیٹی سے ہمارے بالکل سیدھے سادے مطالبات ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان کو جیل میں تمام سہولیات میسر نہیں، انہیں جیل میں ٹی وی میسر نہیں، اس کے علاوہ کل پانچ مہینے بعد ان کی بچوں سے بات کرائی گئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عمران خان اور بشریٰ بی بی کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ 17 جنوری تک مؤخر کردیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں 190 ملین پاؤنڈ کیس: علیمہ خان نے ملبہ آصف زرداری اور نواز شریف پر ڈال دیا
احتساب عدالت کے جج نے کہا تھا کہ آج فیصلہ تیار تھا اور دستخط ہوچکے تھے لیکن عمران خان اور بشریٰ بی بی سمیت ان کے وکلا یا فیملی ممبرز میں سے بھی کوئی عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ اب فیصلہ 17 جنوری کو سنایا جائےگا۔