جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول بالآخر گرفتار

بدھ 15 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جنوبی کوریا کے معطل صدر یون سک یول کو گرفتار کرنے کے لیے تفتیش کار ایک ہزار کےقریب اہلکاروں کے ہمراہ صدارتی محل پہنچے، تفتیش کار صدر کی سرکاری رہائش گاہ کے کمپاؤنڈ میں سیڑھیوں کی مدد سے داخل ہوئے۔ اس موقع پر صدارتی گارڈز اور  یون سک یول کے حامیوں نے مزاحمت کی اور انہیں صدر کو گرفتاری کرنے سے روکا تاہم ان کی مزاحمت ناکام ہوگئی، نتیجتاً معطل صدر کو گرفتار کرلیا گیا۔

جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا ہے کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ہیڈکوارٹرز نے یون سک یول کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کیا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق اس سے قبل صدارتی گارڈز اور صدر کے حامیوں نے سرچ اور گرفتاری کے وارنٹ دکھائے جانے کے باوجود تفتیش کاروں کی راہ میں مزاحم ہوئے اور انھیں صدر کی گرفتاری سے روکا۔

اب کرپشن انویسٹی گیشن آفس نے کہا ہے کہ وارنٹ کی تعمیل سے روکنے والوں کو حراست میں لیا جائےگا۔

قبل ازیں جنوبی کوریا کے معطل صدر کے ہزاروں حامی بھی صدارتی محل کے باہر ڈھال بن گئے تھے۔ یون کی حکمران جماعت پیپلز پاورپارٹی کے 30 قانون ساز بھی صدارتی محل کے باہر پہنچ گئے تھے۔

یاد رہے کہ 3 دسمبر کو مختصر مدت کے لیے مارشل لاء لگانے پر صدر یون سک یول کے مواخذے کے بعد آئینی عدالت میں مقدمہ زیر سماعت ہے۔

تحقیقات اس نکتہ پر ہو رہی ہیں کہ معطل صدر کا جنوبی کوریا میں 3 دسمبر کا مارشل لا بغاوت کے مترادف تھا یا نہیں۔پارلیمان میں کامیاب مواخذے اور پھر معطلی کے باوجود یون سک یول سرکاری رہائش گاہ میں مقیم تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

یورپی خدشات کے باوجود یوکرین کا امریکی امن منصوبے پر آمادگی کا اظہار

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

ڈگری بزنس ایڈمنسٹریشن میں حاصل کی، مگر ملک کی بہتری کے لیے پارلیمنٹ آ گئی، چیئرمین سینیٹ کی متحرک مشیر مصباح کھر

جنرل فیض حمید کا کورٹ مارشل مکمل، فیصلہ کسی بھی وقت متوقع ہے، فخر درّانی

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟

انقلاب، ایران اور پاکستان