سپریم کورٹ میں بینچز کے دائرہ اختیار سے متعلق کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
آج دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ رجسٹرار آفس سے غلطی ہوگئی جو کیس یہاں مقرر ہوگیا، موجودہ کیس میں ہائیکورٹ کا فیصلہ بینچ کے رکن جسٹس عقیل عباسی کا ہے۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کرنے والے 3 رکنی بینچ کے سامنے مقدمہ مقرر کرنے کی ہدایت کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ گزشتہ سماعت پر جسٹس عرفان سعادت بینچ کا حصہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ بینچز کے اختیارات محدود کرنے کا معاملہ، تحریری حکمنامہ جاری
جسٹس منصور علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ آرٹیکل 191 اے کے تحت بینچز کا اختیار سماعت واپس لیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم نکتے پر فریقین اور اٹارنی جنرل کی معاونت درکار ہوگی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے معاونت کے لیے مہلت دینے کی استدعا کی، جس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ سوموار تک آپ کے پاس پورا وقت ہے، آپ کو تو اس معاملے میں ہر وقت تیار رہنا چاہیے۔ بعدازاں، کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں کا کیس: صرف دیکھنا ہے کہ کون سے مقدمات کہاں سنے جاسکتے ہیں، آئینی بینچ
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے منگل کو انکم ٹیکس کیس میں پیر کو ہونے والی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا تھا۔ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے تحریری حکمنامے میں کہا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 191 اے کے تحت بینچ کے دائرہ اختیار پر سوال اٹھایا گیا۔
حکمنامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے مطابق آئینی ترمیم کے تحت موجودہ بینچ سماعت کا اہل نہیں، وکیل کے مطابق کسی قانون کے آئینی یا غیر آئینی ہونے کا فیصلہ آئینی بینچ ہی کرسکتا ہے۔