پاکستان اسٹاک مارکیٹ کاروباری ہفتے کے چوتھے روز مندی کا شکار رہا 100 انڈیکس 658 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 113836.74 پر موجود ہے۔ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر انڈیکس ایک لاکھ 14 ہزار 495 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کے مطابق کارباری ہفتے کے چوتھے روز پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز کے فروخت کا سلسلہ کل سے شروع ہوا تھا جو آج بھی جاری رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ مثبت انداز میں کاروباری دن کے آغاز کے بعد فروخت کا سلسلہ شروع ہوا اور مارکیٹ کو 800 پوائنٹس کے قریب منفی جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مارکیٹ آج 1100 پوائنٹس کی رینج میں حرکت کرتی رہی، بازار میں 466 شیئرز کا کاروبار ہوا۔
شہریار بٹ کے مطابق مارکیٹ سیکٹر وائز کام کرتی دکھائی دی اور آئی ٹی کے اسٹاکس آج بھی بہتر دکھائی دیے۔ انہوں نے کہا کہ 134 کمپنیوں کے بھاؤ میں آج اضافہ دیکھا گیا جبکہ 261 کمپنیوں کے بھاؤ میں کمی دیکھنے میں آئی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ سے مارکیٹ میں فروخت کا سلسلہ چل رہا ہے اور اگر سیاسی طور پر دیکھا جائے تو حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین مذاکرات کا عمل جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام مارکیٹ پر اثر انداز ہو رہا ہے اور اگر توشہ خانہ کیس سے متعلق فیصلہ آتا ہے تو دیکھنا ہوگا اس کا رد عمل مارکیٹ کیا دیتی ہے۔
شہریار بٹ کا کہنا تھا کہ مارکیٹ جب بھی بڑھے گی تو منافع نکالنے کا سلسلہ بھی ساتھ جاری رہے گا اور لگ یہ رہا ہے کہ کل بھی یہی تسلسل برقرار رہے گا۔
اسٹاک ماہر محسن مسیڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کا آغاز مثبت زون میں ہوا اور بعدازاں میوچول فنڈز ودیگر شعبوں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے سبب تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی۔
محسن مسیڈیا کا کہنا تھا کہ یہ پہلے بھی ہوتا رہا ہے کہ جب بھی منافع نکالا جائے گا اسٹاک مندی کا شکار ہوگا اور یہی دیکھنے میں آرہا ہے اور ممکن ہے کاروباری ہفتے کے آخری روز تک یہ تسلسل برقرار رہے۔