بھارت کی ریاست مہاراشٹر میں ایک ایوارڈ تقریب میں شرکت کے بعد ہیٹ اسٹروک سے 12 افراد ہلاک ہو گئے جب کہ متعدد افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حکومتی سرپرستی میں یہ تقریب ایک کھلے میدان میں تپتی ہوئی دھوپ میں ہوئی اور کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔
رپورٹس کے مطابق تقریب میں شرکت کے بعد بہت سے لوگوں نے پانی کی کمی اور گرمی سے متعلق دیگر بیماریوں کی شکایت بھی کی۔
جس جگہ یہ تقریب منعقد کی گئی اس روز وہاں کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب کی تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ہزاروں افراد براہ راست سورج کے نیچے بیٹھے ہوئے ہیں جن کے اوپر کوئی چھت یا کسی قسم کیا کوئی سائبان نہیں ہے۔
رپورٹس کے مطابق متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ پنڈال میں دن بھر ریفریشمنٹ فراہم کی گئی تھی اور لوگوں کو طبی امداد فراہم کرنے کے لیے بوتھ بھی بنائے گئے تھے لیکن اپوزیشن جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ تقریب کا انعقاد غلط طریقے سے ہوا بلکہ ایسی صورتحال میں یہ پروگرام ہونا ہی نہیں چاہیے تھا۔
اس تقریب کا اہتمام کھارگھر انٹرنیشنل کارپوریٹ پارک گراؤنڈ میں سماجی کارکن دتاتریہ نارائن دھرمادھیکاری جنہیں اپا صاحب دھرمادھیکاری کے نام سے بھی جانا جاتا ہے کو ایوارڈ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔
اس میں بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ اور حکومتی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں سمیت اعلیٰ سیاست دانوں نے شرکت کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس تقریب میں لاکھوں افراد نے شرکت کی اور یہ تین گھنٹے سے زیادہ جاری رہی۔ تقریب کے دوران متعدد افراد نے پانی کی کمی، ہائی بلڈ پریشر اور تھکن کی شکایت کی جبکہ دو درجن کے قریب افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے واقعہ کو غیر متوقع اور تکلیف دہ قرار دیتے ہوئے ہر مرنے والوں کے لواحقین کو 5 لاکھ روپے معاوضے کے طور پر دینے اور تقریب کے دوران بیمار ہونے والوں کا مفت علاج کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اس تقریب کی منصوبہ بندی مناسب طریقے سے نہیں کی گئی اور تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
کانگریس کے ترجمان اتل لونڈے پاٹل نے حکومت پر لاپرواہی کا الزام لگایا اور کہا کہ اپریل میں تقریب منعقد ہونے کی وجہ سے لوگوں کی موت واقع ہوئی۔
دوسری جانب ماہرین صحت نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ صبح 11 بجے سے شام 4 بجے تک گرمی کے دوران سورج سے دور رہیں خاص طور پر اپریل کے دوران جسے ہندوستان میں گرم ترین مہینوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔
بھارت کے محکمہ موسمیات نے مارچ اور مئی کے درمیان ہیٹ ویو کے بڑھنے کے امکان کی بھی پیش گوئی کی ہے۔