بھارتی پولیس نے بالی ووڈ اداکار سیف علی خان کو زخمی کرنے والے ملزم شریف الاسلام شہزاد کے حوالے سے تفصیلات شیئر کردیں، پولیس کے مطابق ملزم بنگلہ دیش کا شہری ہے جو غیر قانونی طور پر بھارت میں داخل ہوا اور اپنا نام تبدیل کر کے بیجئے داس رکھ لیا۔
پولیس کے مطابق ان کو اس کیس میں اہم سراغ فون سے کی جانے والی ادائیگی سے ملا جس نے ملزم کا تعاقب کرنے میں مدد دی۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم نے ایک ہوٹل پر ناشتہ کیا، اس نے پراٹھا اور پانی کی بوتل خریدی جس کا بل کیش کی بجائے موبائل سے ادا کیا جس سے پولیس کو اس کے موبائل نمبر تک رسائی حاصل ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں: سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم بالآخر گرفتار، تعلق کس ملک سے ہے؟
پولیس نے بتایا کہ پولیس اہلکار مزید تحقیقات کے نتیجے میں مزدور کیمپ کے پاس جھاڑیوں میں پہنچے جہاں تقریباً 100 اہلکاروں کے ساتھ تلاشی لی گئی اور ایک شخص کو سوئے ہوئے پایا گیا۔ جیسے ہی پولیس اس کے قریب پہنچی، اس شخص نے دوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی لیکن اسے پکڑ لیا گیا۔
پولیس نے ملزم کے بیگ سے ہتھوڑا، اسکرو ڈرائیور، نائلون کی رسیاں اور دیگر اشیاء برآمد کیں، جن سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم کا ماضی میں مجرمانہ ریکارڈ ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حملہ آور کا سیف علی خان سے ایک کروڑ تاوان کا مطالبہ، پولیس نے مزید کیا بتایا؟
ممبئی پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد شریف الاسلام شہزاد نے اعترافِ جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ہاں میں نے ہی یہ حملہ کیا ہے‘۔
واضح رہے کہ چند دن قبل سیف علی خان کے گھر میں ایک شخص گُھس گیا تھا، جس نے مزاحمت پر سیف علی خان پر چاقو کے 6 وار کیے جس کے باعث اداکار کی ریڑھ کی ہڈی، گردن اور ہاتھوں پر زخم آئے جس کےبعد ان کی سرجری کرنا پڑی۔