پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما و حکومت سے مذاکرات کے لیے کمیٹی کے ممبر اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت میں بیٹھے لوگ منتخب نمائندے نہیں، ہمارا ارادہ ہے کہ ملک میں آئین کی بالادستی کے لیے وسیع البنیاد اتحاد بنا کر عوام میں جائیں۔
یہ بھی پڑھیں حکومت پی ٹی آئی مذاکرات خوش آئند، ایک دوسرے کا وجود تسلیم کرنا ہوگا، انوارالحق کاکڑ
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت ملک کو جن حالات کا سامنا ہے ان سے نکلنے کے لیے حکومت سے مذاکرات کررہے ہیں، تاہم حکومتی رویہ بات چیت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ پوری دنیا کو معلوم ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات دھاندلی زدہ ہیں، تاہم ہم نے حکومت کو ایک راستہ دیا ہے کہ بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جائے، کیونکہ اس وقت ہمارے ہزاروں کارکنان جیلوں میں ہیں۔
اسد قیصر نے کہاکہ حکومت نے سیاسی انتقام کے تحت ہم پر مقدمات درج کیے ہیں، یہ ہمیں مار بھی رہے ہیں اور رونے کی اجازت بھی نہیں دیتے، یہ نہیں چلے گا۔
انہوں نے کہاکہ آئین کی بالادستی کے لیے سیاسی جماعتوں اور تمام شعبوں کو ملا کر ایک اتحاد بنائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت بھی اپنی بات مذاکرات کی میز پر لائے، پھر ہم دیکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کا عمران خان کو سزا کے باوجود حکومت سے مذاکرات جاری رکھنے کا اعلان
واضح رہے کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کی تین نشستیں ہوچکی ہیں، تاہم چوتھی نشست کا وقت ابھی تک سامنے نہیں آیا۔