کرکٹر بابراعظم پرمبینہ جنسی زیادتی کا مقدمہ، جج نے نیا حکم جاری کردیا

جمعرات 23 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان بابراعظم پر ریپ، ہراساں کرنے، بلیک میل کرنے اور مالی استحصال کا الزام لگانے والی خاتون کو طلب کرلیا۔

خاتون نے قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان پر یہ بھی الزام لگایا ہے کہ بابراعظم نے 2010 میں اس سے شادی کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن بعد میں وہ اپنے وعدے سے مکر گئے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اسجد جاوید غورل نے تفتیشی افسر کو ہدایت کی کہ وہ حمیزہ مختار کا بیان ریکارڈ کریں اورانہیں اگلی سماعت پرعدالت میں پیش کریں۔ جج نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ اگر حمیزہ مختار کیس کو آگے نہیں بڑھانا چاہتیں تو اسے خارج کر دیا جائے۔

پاکستانی بیٹر بابر اعظم کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ الزامات بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد قومی کرکٹر کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ بابراعظم نے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے خاتون کے تمام تردعوے جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی ہیں۔

واضح درخواست گزار خاتون نے دعویٰ کیا  تھا کہ وہ اور بابراعظم کافی عرصے سے تعلقات میں تھے۔ اس نے یہ بھی الزام لگایا کہ وہ تعلقات کے دوران حاملہ ہوئی تھی لیکن بابراعظم نے اسے اسقاط حمل کے لئے راضی کر لیا تھا۔

درخواست گزار کے مطابق بابراعظم نے انہیں یقین دلایا تھا کہ وہ ان سے شادی کریں گے اور بہی کہا تھا کہ اگر وہ شادی سے پہلے بچے کو جنم دیتی ہیں تو یہ ان کے مستقبل کے لیے اچھا نہیں ہوگا۔

انہوں نے اسقاط حمل کے اپنے دعوؤں اور بابراعظم کے ساتھ اپنے تعلقات کی تصدیق کے لیے عدالت کو میڈیکل دستاویزات بھی فراہم کیں۔

حمیزہ مختار کا نے یہ بھی الزام عائد کیا تھا کہ جب انہیں احساس ہوا کہ انہیں دھوکا دیا جا رہا ہے تو انہوں نے ایف آئی آر درج کرانے کے لیے نصیر آباد پولیس سے رابطہ کیا۔ تاہم بابراعظم کی جانب سے شادی کا وعدہ کیے جانے کے بعد یہ معاملہ بالآخر حل ہو گیا۔

درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ بابراعظم کے کرکٹ اسٹار بننے کے بعد انہوں نے انہیں نظر انداز کیا اور اپنی شادی کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام رہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اس کے باوجود جب انہوں نے بابراعظم کے خلاف شادی کا جھانسہ دے کر بلیک میلنگ کے خلاف ایک اور ایف آئی آر درج کرنے کی کوشش کی تو پولیس شکایت درج کرنے کو تیار نہیں تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp