آزاد کشمیر کے سیاحتی مقام وادی نیلم کے علاقے کنڈلشاہی سے ملحقہ فراشیاں اور ریت محلے میں گزشتہ کئی سالوں سے نوجوان بچے اور بچیاں ایک پر اسرار بیماری کا شکار ہوکر اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، کئی نوجوان، بچے اور بچیاں اس بیماری کا شکار ہوکر چلنے پھرنے سے قاصر ہیں، دوسری طرف محکمہ صحت عامہ آزاد کشمیر اس پراسرار بیماری کی تشخیص کرنے سے قاصر نظر آرہا ہے۔
پر اسرار بیماری 14 سے 15 سال کی عمر میں نمودار ہوتی ہے، جس کی علامات میں جھٹکے لگنا اور بے ہوش ہوجانا شامل ہے، انسان چلنے پھرنے سے قاصر ہو کر بیڈ تک پہنچ جاتا ہے اور کچھ سال بیمار رہنے کے بعد مریض کی موت واقع ہوجاتی ہے، اس بیماری میں مبتلاء ہو کر کئی بچے اور بچیاں جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ کچھ بیماری کی حالت میں زندگی اور موت کی کشمکش میں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وادی نیلم میں بہادر ننھی بچی کا ریسکیو آپریشن سوشل میڈیا پر وائرل
متاثرین کے مطابق یہ پراسرار بیماری ایک مخصوص علاقے میں ہے، جو تقریباً ایک کلو میٹر کی لمبی پٹی پر مشتمل ہے،اس علاقے میں بچے اور بچیوں کی اموات کے باوجود محکمہ صحت آزاد کشمیر کی جانب سے کسی قسم کے اقدامات نہ کیے جاسکے ہیں، اب تک 2 درجن سے زائد نوجوان بچے بچیاں اس بیماری کا شکار ہوکر موت کے منہ میں چلے گئے ہیں جبکہ 10 سے زائد اس وقت بھی اس موذی بیماری کا شکار ہیں۔