ایڈیشنل رجسٹرار توہین عدالت کیس: جسٹس منصور کا بینچ میں 2 ججز پر اعتراض

ہفتہ 25 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کیس میں جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو خط لکھ کر انٹرا کورٹ اپیل کے بینچ میں 2 ججز پر اعتراض اٹھا دیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ججز کمیٹی کو لکھے خط میں بینچ میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر کی شمولیت پر اعتراض اٹھایا ہے۔

جسٹس منصورعلی شاہ نے خط میں لکھا کہ 23 نومبر کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے بعد چیف جسٹس نے اپنے چیمبر میں کمیٹی کا غیر رسمی اجلاس بلایا اور تجویز دی کہ سنیارٹی کے اعتبار سے 5 رکنی بینچ بنایا جائے۔

یہ بھی پڑھیے:سپریم کورٹ بینچز اختیارات کا معاملہ: ایڈیشنل رجسٹرار فارغ، جسٹس منصور آرٹیکل 191 اے کا جائزہ لیں گے

جسٹس منصور کے مطابق اجلاس میں تجویز دی گئی تھی کہ بینچ میں ان ججز کوشامل نہ کیا جائے جو کمیٹی کے رکن بھی ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ کے بقول چیف جسٹس نے کہا کہ وہ 4 رکنی بینچ بنانا پسند کریں گے، مگر رات کو سیکرٹری نے واٹس ایپ میسج میں مجھ سے 6 رکنی بینچ کی منظوری کا پوچھا، جس پر میں نے سیکرٹری کو بتایا کہ مجھے اس پراعتراض ہے، صبح جواب دوں گا، مگر تھوڑی دیر بعد سیکرٹری نے بتایا کہ 6 رکنی بینچ بن گیا ہے۔

جسٹس منصور علی شاہ نے خط میں کہا ہے کہ میرا بینچ پر دو ممبران کی حد تک اعتراض ہے، بینچز اختیارات کا کیس ہم سے واپس لینے کا فیصلہ دونوں کمیٹیوں نے کیا، کمیٹیوں میں شامل ججز کے فیصلے پر ہی سوالات ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں شامل ارکان اپنے کیے فیصلے پر خود جج نہیں بن سکتے۔ جسٹس منصور نے ججز کمیٹی سے گزارش کی ہے کہ میرے اعتراضات کو ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp