کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سانحہ 12 مئی میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر سمیت 3 ملزمان کوبری کردیا ہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت کراچی نے سانحہ 12 مئی کیس کا محفوظ فیصلہ سنا دیے ہے، عدالت نے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے سابق میئر کراچی وسیم اختر کو مقدمے سے بری کردیا ہے، وسیم اختر کے علاوہ 2 ملزمان عمیر صدیقی اور اعجاز شاہ قادری کو بھی مقدمے سے بری کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: سانحہ 12 مئی کو 17 سال بیت گئے، 50 سے زیادہ شہریوں کے قاتل آج بھی آزاد
پولیس کے مطابق ملزمان کے خلاف ایئرپورٹ تھانے میں مقدمہ درج تھا، ملزمان پر 12 مئی 2007 کو ہنگامہ آرائی، جلاؤگھیراؤ کےالزامات تھے، عدالت نے کیس میں بانی متحدہ الطاف حسین سمیت 12ملزمان کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔
عدالت نے الطاف حسین سمیت اشتہاری ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں، 12 مئی2007 کے واقعات کے 6 مقدمات تاحال زیرالتوا ہیں۔
یاد رہے کہ 2007 میں معزول چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کے استقبال کے موقع پر 2 مئی 2007 کے فسادات ہوئے جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کے مابین تصادم کے تتیجے میں تقریباً 48 افراد مارے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: 12 مئی جب ہم موت کے منہ سے نکلے
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائیکورٹ کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر کراچی آرہے تھے کہ اس موقع پر شہر میں فسادات ہوئے، شہر کی شاہراہوں پر اسلحےکا آزادانہ استعمال دیکھنے میں آیا اور خون ریزی میں وکلا سمیت 48 مارے گئے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے۔