اسرائیل نے غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے دوران احتجاج کرنے اور افراتفری پھیلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے بعد فلسطینی سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائی روک دی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کی جانب سے مزید اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کا عمل شروع
دی ٹائم آف اسرائیل کے مطابق اسرائیل نے یہ اقدام 8 یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے افراتفری پھیلانے اور احتجاج کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اٹھایا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک ریڈیو نے پیغام جاری کیا ہے کہ اسرائیل کے اس فیصلے کا اطلاق ’تاحکم ثانی‘ برقرار رہے گا۔
ادھر فلسطینی قیدیوں کے انفارمیشن آفس کا کہنا ہے کہ قیدیوں کی رہائی، جو جمعرات کے دن مقرر کی گئی تھی لیکن پھر اسرائیلی حکومت نے معطل کردی تھی، مقامی وقت شام 5 بجے ہوگی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے ثالث کا کردار ادا کرنے والوں سے رابطہ کیا ہے اور انہیں صورت حال سے آگاہ کیا ہے، ہم اب اس رپورٹ کی تصدیق کے لیے کام کر رہے ہیں، جس پر جلد معلومات فراہم کی جائیں گی۔
ادھر فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق سیاسی جماعتوں نے فلسطین کے سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائی کے لیے آپریشن تاحکم ثانی معطل کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ قیدی بسوں میں سوار تھے اور فیصلہ آنے پر رہائی منتظر تھے۔
ادھر جمعرات کو اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں قید 3 اسرائیلیوں، ایک مرد اور 2 خواتین اور پانچ تھائی شہریوں کی رہائی کی بھی تصدیق کی ہے جبکہ اسرائیل نے اس کے بدلے 30 بچوں سمیت 110 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: 8 کے بدلے 110: حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تیسرے تبادلے کی خاص بات کیا ہے؟
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے تممون میں اسرائیلی فضائی حملے میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ اسرائیلی فوج نے مقبوضہ علاقے میں کارروائیوں میں بھی شدت پیدا کردی ہے۔
عرب ٹیلی ویژن کے مطابق 5 لاکھ سے زیادہ فلسطینی شمالی غزہ واپس پہنچ چکے ہیں جہاں لوگ غزہ میں داخل ہونے کے لیے مزید امداد کے منتظر ہیں۔
مقبوضہ مشرقی یروشلم، غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) پر اسرائیل کی پابندی کا آغاز بھی جمعرات سے ہونا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس 4 اسرائیلی فوجی خواتین کے بدلے مزید 200 فلسطینی رہا کروانے میں کامیاب
واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ پر اسرائیل بمباری کے نتیجے میں کم از کم 47,417 فلسطینی شہید اور 111,571 زخمی ہو چکے ہیں۔ اس دن حماس کی زیر قیادت حملوں کے دوران اسرائیل میں کم از کم 1،139 افراد ہلاک ہوئے اور 200 سے زیادہ کو یرغمال بنا لیا گیا۔