صارف کا ترکی بہ ترکی جواب، مریم نواز کو پوسٹ پر تبصرہ مہنگا پڑگیا

جمعہ 31 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر تبصرہ کرنا مہنگا پڑ گیا۔

سماجی رابطوں کی سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوجوان کو روتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ نوجوان روتے ہوئے کہتا ہے کہ ’میں مریم نواز کو کیا سمجھتا تھا لیکن وہ اتنی اچھی نکلی‘۔

نوجوان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں بتایا تھا کہ مریم نواز چور اور کرپٹ ہے لیکن انہوں نے راولپنڈی کا نقشہ بدل دیا ہے۔ نوجوان نے مریم نواز سے درخواست کی کہ وہ اسے معاف کر دیں۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز بھی خود کو اس پر تبصرہ کرنے سے نہ روک سکیں اور انہوں نے پوسٹ پر سوال کیا کہ کیا یہ نوجوان سچی مچی رو رہا ہے؟

مریم نواز کے تبصرہ کرنے کی دیر تھی کہ سوشل میڈیا صارفین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا، ہما طور لکھتی ہیں کہ یہ سچ میں مذاق ہے لیکن آپ کو اپنی جھوٹی تعریف کا موقع چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید نے لکھا کہ وہ سچ مچ رو نہیں رہا بلکہ اِس نے ’سب دی ماں‘ سے ایکٹنگ سیکھی ہے اور اُس کی مشق کر رہا ہے۔

فراز چوہدری لکھتے ہیں کہ اے کلاس ایکٹرز کو ہائیر کر لیں، ان بچوں کی ایکٹنگ میں دم نہیں ہے۔

ایک ایکس صارف نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوجوان آپ کی ایکٹنگ دیکھ کر ایکٹنگ کر رہا ہے۔

راجپوت نامی صارف نے لکھا کہ یہ اتنا ہی سچی مچی رو رہا ہے جتنا سچی مچی آپ ’سب دی ماں آ گئی اے‘ مزاحیہ نظم سن کر رو رہی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عام بدہضمی یا دل کا دورہ؟ علامات پہچاننا کیوں ضروری ہے؟

فرانسیسی وزارتِ داخلہ پر سائبر حملہ، 1 کروڑ 60 لاکھ افراد کا ڈیٹا خطرے میں

’چہرہ کیوں چھپایا؟‘ گیرراج سنگھ کا شرمناک بیان، خواتین کا وقار روندنے کے بعد مذہبی آزادی پر بھی حملہ

چین نے مغرب جتنی طاقتور چِپ مشین بنانے کا راستہ کھول لیا

تبت میں چینی ڈیم کی تعمیر بھارت کے لیے کس قدر تباہ کن ہو سکتی ہے؟

ویڈیو

لیدر ٹیک بنگلادیش 2025 ڈھاکا میں پاکستانی لیدر مصنوعات کی نمائش

لیاری میں رحمان بلوچ کا ڈیرہ جہاں لوگ اپنے مسائل حل کرانے آتے تھے

احتساب کا عمل شروع، ججز، اینکرز اور بڑی شخصیات کے گرد گھیرا تنگ

کالم / تجزیہ

منرو ڈاکٹرائن اور اس کی بگڑتی شکلیں

’الّن‘ کی یاد میں

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی