پنجاب انتظامیہ اور بیورو کریسی کے نا معقول اقدامات کے باعث حکومتِ پنجاب اور عوام کے درمیان خلیج بڑھنے لگی، پنجاب کی بیورکریسی اور پولیس کے ایسے متعدد اقدامات سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں، جنہیں انتہائی نا پسندیدہ اور عوام دشمن قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب پولیس کا موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری پر تشدد، ویڈیو وائرل
جمعہ کو سوشل میڈیا پر ایک پولیس اہلکار کی جانب سے بزرگ شہری پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہفتہ کے روز صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد شہر کے اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم کی ایک ایسی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں پروٹوکول کے ساتھ سڑک پر نکلتے دیکھایا گیا ہے۔
یہ ہماری بیوروکریسی کا حال دیکھ لیں
صادق آباد میں AC اپنے پروٹوکول کے ساتھ روڈ پر نکلا راستے میں جو بھی گاڑی یا موٹر سائیکل آیا ” نوک دار آلے ” کے ساتھ پنکچر کرتا گیا
عوام کو تکلیف دے کر ان کو سکون ملتا ہے pic.twitter.com/lM3dWFRuIP
— Ahmad Hassan Bobak (@ahmad__bobak) January 31, 2025
سوشل میڈیا صارفین اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم کی سٹرک پر نکلنے کی ویڈیو اس تحریر کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں کہ ’یہ ہماری بیوروکریسی کا حال دیکھ لیں‘ صادق آباد میں اسسٹنٹ کمشنر اپنے پروٹوکول کے ساتھ روڈ پر نکلا، راستے میں جو بھی گاڑی یا موٹر سائیکل آیا ’ نوک دار آلے ‘ کے ساتھ پنکچر کرتا گیا، عوام کو تکلیف دے کر ان کو سکون ملتا ہے۔
مزید پڑھیں:مریم نواز نے بزرگ شہری پر تشدد کا نوٹس لے لیا، پولیس آفیسر کو معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صادق آباد شہر کے اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم اپنے عملے کے ساتھ سڑک پر نکلتے ہیں اور اپنی نگرانی میں اپنے ساتھ عملے کو سڑک کے کنارے کھڑے موٹر سائیکلز اور گاڑیوں کے ٹائر پنکچر کرنے کا حکم دیتے ہیں، ان کے حکم پر عملے کا ایک شخص تیز اور نوکیلے اوزارکے ساتھ گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کے ٹائر پنکچر کر دیتا ہے۔
ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ان گاڑیوں کے ٹائر بھی پنکچر کیے جا رہے ہیں جو سڑک کے کنارے کھڑی ہیں تاہم اس میں ڈرائیور اور افراد بھی بیٹھے ہوئے ہیں، اسسٹنٹ کمشنر کے اس اقدام کو انتہائی ناپسندیدگی کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں، ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ’ میں تو کہتا ہوں جو ہو رہا ہے اچھا ہو رہا ہے۔ یہ عوام کو غصہ دلا رہے ہیں ایک نہ ایک دن توعوام پھٹے گی اور ان لوگوں کے گھروں میں گھسے گی۔ ان شا اللہ
ایک اور صارف نے لکھا کہ پتا نہیں چل رہا کہ کس قسم کے لوگوں سے واسطہ پڑا ہے اور یہاں پر کس کی حکمرانی ہے۔ ان 5 فیصد لوگوں کے خلاف اٹھنے کا وقت میرے خیال میں قریب آچکا ہے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ اس پوری ٹیم کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ سرعام غریب کی غربت کا مذاق اڑانے میں مصروف ہیں۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ یہ کہاں کا انصاف ہے، انہیں معلوم ہے ایک ٹائر کی کیا قیمت ہے؟ بجائے جرمانے کہ سزا دینے کا یہ کون سا نیا طریقہ ہے، اس اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف احتجاج اور کارروائی بنتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شیئر کی گئی پوسٹ پر ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ کیا طریقہ ہے؟ ہمارے پاکستان کے کسی محکمے کے کسی بھی آفیسر کو اپنی حدود کا کوئی پتا نہیں۔ یہ سب جاہل ہیں۔ اس کو کس نے اتھارٹی دی ہے کہ گاڑیوں کو اس طرح پنکچر کرو۔
کہتے عوام ایسی ہے عوام ایسی نہی تم حکمران غلط ہو ستتر سالوں سے لوگوں کو تعلیم نہی دی شعور نہی دیا ان کے حقوق نہی دیے ساری دنیا سکولوں میں اپنے مستقبل کے معمار تعمیر کرتی ہے ہمارے سکولوں میں ان پڑھ جاہل پٹواریوں کی بھرتی کی بھر مار ہے وہ کیا تعلیم و تربیت کرے گے
— Zubair ahmed Gorsi (@zubairahmaf31) February 1, 2025
اگر کوئی رانگ پارکنگ ہے تو زیادہ سے زیادہ یہ اس گاڑی کو جرمانہ کر سکتے ہیں جرمانہ بھی وہ جو حکومت نے بنایا ہوا ہے۔ یہ تو سرعام بدمعاشی کر رہا ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم آفیسر بن گئے ہیں تو جو مرضی کرتے رہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔
بعض صارفین اپنے تبصروں میں لکتھے ہیں کہ یہ پنجاب حکومت کے خلاف کوئی سازش ہو سکتی ہے، ایک جانب حکومت اچھے اقدامات کر رہی ہے اور دوسری جانب اس کی انتظامیہ اور بیوروکریسی عوام کے اندر نفرت کا بیج بو رہی ہے۔ عوام دشمن اقدامات کل کو حکومت کے لیے مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں۔