اسسٹنٹ کمشنر کی زیر نگرانی گاڑیوں کا پنکچر، ویڈیو وائرل

ہفتہ 1 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب انتظامیہ اور بیورو کریسی کے نا معقول اقدامات کے باعث حکومتِ پنجاب اور عوام کے درمیان خلیج بڑھنے لگی، پنجاب کی بیورکریسی اور پولیس کے ایسے متعدد اقدامات سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں، جنہیں انتہائی نا پسندیدہ اور عوام دشمن قرار دیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب پولیس کا موٹر سائیکل سوار بزرگ شہری پر تشدد، ویڈیو وائرل

جمعہ کو سوشل میڈیا پر ایک پولیس اہلکار کی جانب سے بزرگ شہری پر تشدد کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ہفتہ کے روز صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد شہر کے اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم کی ایک ایسی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں انہیں پروٹوکول کے ساتھ سڑک پر نکلتے دیکھایا گیا ہے۔

سوشل میڈیا صارفین اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم کی سٹرک پر نکلنے کی ویڈیو اس تحریر کے ساتھ شیئر کر رہے ہیں کہ ’یہ ہماری بیوروکریسی کا حال دیکھ لیں‘  صادق آباد میں اسسٹنٹ کمشنر اپنے پروٹوکول کے ساتھ روڈ پر نکلا، راستے میں جو بھی گاڑی یا موٹر سائیکل آیا ’ نوک دار آلے ‘ کے ساتھ پنکچر کرتا گیا، عوام کو تکلیف دے کر ان کو سکون ملتا ہے۔

مزید پڑھیں:مریم نواز نے بزرگ شہری پر تشدد کا نوٹس لے لیا، پولیس آفیسر کو معطل کرکے گرفتار کرنے کا حکم

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صادق آباد شہر کے اسسٹنٹ کمشنر محمد سلیم اپنے عملے کے ساتھ سڑک پر نکلتے ہیں اور اپنی نگرانی میں اپنے ساتھ عملے کو سڑک کے کنارے کھڑے موٹر سائیکلز اور گاڑیوں کے ٹائر پنکچر کرنے کا حکم دیتے ہیں، ان کے حکم پر عملے کا ایک شخص تیز اور نوکیلے اوزارکے ساتھ گاڑیوں اور موٹر سائیکلز کے ٹائر پنکچر کر دیتا ہے۔

ویڈیو میں یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ان گاڑیوں کے ٹائر بھی پنکچر کیے جا رہے ہیں جو سڑک کے کنارے کھڑی ہیں تاہم اس میں ڈرائیور اور افراد بھی بیٹھے ہوئے ہیں، اسسٹنٹ کمشنر کے اس اقدام کو انتہائی ناپسندیدگی کے ساتھ دیکھا جا رہا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر صارفین مختلف تبصرے کر رہے ہیں، ایک فیس بک صارف نے لکھا کہ ’ میں تو کہتا ہوں جو ہو رہا ہے اچھا ہو رہا ہے۔  یہ عوام کو غصہ دلا رہے ہیں ایک نہ ایک دن توعوام پھٹے گی اور ان لوگوں کے گھروں میں گھسے گی۔ ان شا اللہ

ایک اور صارف نے لکھا کہ پتا نہیں چل رہا کہ کس قسم کے لوگوں سے واسطہ پڑا ہے اور یہاں پر کس کی حکمرانی ہے۔ ان 5 فیصد لوگوں کے خلاف اٹھنے کا وقت میرے خیال میں قریب آچکا ہے۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ اس پوری ٹیم کو فوری طور پر معطل کیا جائے اور ان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کارروائی کی جائے۔ یہ سرعام غریب کی غربت کا مذاق اڑانے میں مصروف ہیں۔

ایک اور صارف نے لکھا کہ ’ یہ کہاں کا انصاف ہے، انہیں معلوم ہے ایک ٹائر کی کیا قیمت ہے؟ بجائے جرمانے کہ سزا دینے کا یہ کون سا نیا طریقہ ہے، اس اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف احتجاج اور کارروائی بنتی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر شیئر کی گئی پوسٹ پر ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ کیا طریقہ ہے؟ ہمارے پاکستان کے کسی محکمے کے کسی بھی آفیسر کو اپنی حدود کا کوئی پتا نہیں۔ یہ سب جاہل ہیں۔ اس کو کس نے اتھارٹی دی ہے کہ گاڑیوں کو اس طرح پنکچر کرو۔

اگر کوئی رانگ پارکنگ ہے تو زیادہ سے زیادہ یہ اس گاڑی کو جرمانہ کر سکتے ہیں جرمانہ بھی وہ جو حکومت نے بنایا ہوا ہے۔ یہ تو سرعام بدمعاشی کر رہا ہے۔ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم آفیسر بن گئے ہیں تو جو مرضی کرتے رہیں کوئی پوچھنے والا نہیں۔

بعض صارفین اپنے تبصروں میں لکتھے ہیں کہ یہ پنجاب حکومت کے خلاف کوئی سازش ہو سکتی ہے، ایک جانب حکومت اچھے اقدامات کر رہی ہے اور دوسری جانب اس کی انتظامیہ اور بیوروکریسی عوام کے اندر نفرت کا بیج بو رہی ہے۔ عوام دشمن اقدامات کل کو حکومت کے لیے مسائل بھی پیدا کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp