طورخم پر پہاڑی تودے میں دبے 14 کنٹینرز برآمد، ریسکیو آپریشن جاری

بدھ 19 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے قبائلی ضلع خیبر میں پاک افغان سرحد طورخم پر پہاڑی تودے میں دبے 14 کنٹینرز نکالے جا چکے ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن گزشتہ 36 گھنٹوں سے جاری ہے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق جائے وقوع پر ریسکیو اور سرچ آپریشن میں ریسکیو 1122 کے ساتھ پاکستان آرمی ٹیم بھی حصہ لے رہی ہے۔ ملبے میں کچھ افراد کے بدستور دبے رہنے کی اطلاعات ہیں۔

ترجمان ریسکیو بلال فیضی نے وی نیوز کو بتایا کہ بھاری مشینری سے ملبے کو ہٹایا جا رہا ہے۔ سرچ آپریشن مخصوص طریقے سے جاری ہے کیونکہ لینڈ سلائیڈنگ کے خطرات موجود ہیں۔

’گزشتہ روز سے جاری آپریشن کے دوران اب تک 3 افراد کی لاشیں اور 8 افراد کو زخمی حالت میں نکالا گیا ہے۔‘

ڈپٹی کمشنر خیبر عبدالناصر نے بتایا کہ ملبے کو مکمل ہٹانے تک آپریشن جاری رہے گا۔ جاں بحق ہونے والے افراد کا تعلق افغانستان سے ہے۔‘

واضح رہے کہ گزشتہ روز سحری کے وقت طورخم بارڈر پرلینڈ سلائڈنگ سے افغانستان جانے کے انتظار میں کھڑے مال بردار کنٹینرز پر تودہ گر گیا تھا۔ جس سے 15 سے 20 کنٹینرز دب گئے تھے۔

بچ جانے والے ڈرائیورز نے انتظامیہ کو بتایا تھا 20 کے قریب افراد ملبہ تلے دبے ہوئے ہیں۔

گورنر اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا جائے حادثہ کا دورہ

گورنر خیبر پختونخوا حاجی غلام علی اور نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے طور خم کا دورہ کیا ہے اور منگل کے روز مال بردار گاڑیوں پر پہاڑی تودہ گرنے کی جگہ کا معائنہ بھی کیا ہے۔

گورنر حاجی غلام علی اور نگران وزیراعلیٰ اعظم خان نے ریسکیو کارروائیوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

متعلقہ حکام کی جانب سے گورنر اور وزیر اعلیٰ کو حادثے میں ہونے والے جانی و مالی نقصانات اور ریسکیو آپریشن کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

گورنر حاجی غلام علی اور وزیر اعلیٰ اعظم خان نے ضلعی انتظامیہ کو ریسکیو آپریشن جلد سے جلد مکمل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس مقصد کے لیے درکار ہیوی مشینری کا فوری بندوبست کیا جائے۔

گورنر اور وزیراعلیٰ سے علاقہ مشران کی ملاقات

گورنر اور وزیراعلیٰ سے اس موقع پر علاقہ مشران کے وفد نے ملاقات کی اور مطالبہ کیا کہ ریسکیو آپریشن تیز کرنے اور ملبے تلے دبی لاشیں جلد نکالنے کا انتظام کیا جائے۔ طور خم میں ایک ایمرجنسی پوائنٹ قائم کیا جائے جس میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام انتظامات ہوں۔

علاقہ مشران نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں کے جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں ان کے لیے معاوضوں کا انتظام کیا جائے۔

اس موقع پر گورنر اور وزیر اعلیٰ نے مشران کو تمام جائز مطالبات پورے کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

گورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ طور خم پر تمام سہولیات سے آراستہ ایمرجنسی پوائنٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ طور خم بارڈر پر کھڑی مال بردار گاڑیوں کو نکالنے کے لیے متبادل سڑک کو کھول دیا جائے گا۔

نگران وزیراعلیٰ اعظم خان کا کہنا تھا کہ حادثے کے متاثرین ہمارے اپنے بھائی ہیں،  ان کی ہر ممکن معاونت کی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ کی رپورٹ کی روشنی میں متاثرین کی معاونت کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

علاقہ مشران نے حادثے کی جگہ کا دورہ کرنے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے متعلقہ حکام کو احکامات جاری کرنے پر گورنر اور وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp