چین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضہ کرنے سے متعلق بیان کو مسترد کردیا ہے اور واضح کیا ہے کہ وہ فلسطینیوں کی جبری طور پر ہمسایہ ممالک منتقلی کے خلاف ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیان نے بدھ کو بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا غزہ جنگ کے بعد بھی چین فلسطین پر فلسطینیوں کی حکمرانی کے اصول کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بہت جلد غزہ پر قبضہ کرلیں گے اور ہم اس کے مالک ہونگے، ڈونلڈ ٹرمپ کا نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں دعویٰ
انہوں نے کہا کہ چین غزہ کے شہریوں کی جبری منتقلی کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ متعلقہ فریقین غزہ جنگ بندی کے بعد تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل کی بنیاد پر سیاسی تصفیہ کی راہ پر گامزن ہوں گے۔
واضح رہے کہ منگل کو واشنگٹن میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینیوں کو کہیں اورمنتقل کرکے غزہ کے علاقے پر قبضہ کرلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
دوسری جانب، اقوام متحدہ کے علاوہ عرب ممالک سمیت دنیا کے کئی ممالک نے غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مجوزہ منصوبے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ غزہ پر قبضہ یا اس کے شہریوں کی جبری بے دخلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کا جنگ سے تباہ حال غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، ترجمان وائٹ ہاؤس
انہوں نے تنازع فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے حالات مزید خراب اور پیچیدگی کی طرف جا سکتے ہیں، غزہ کے مسئلے کا پرامن اور مستقل حل تلاش کیا جائے اور اس کے لیے سب کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ہوگا۔
روس، اسپین، آسٹریلیا، آئرلینڈ اور برطانیہ نے بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر اپنے فوری ردعمل میں عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ مسئلے کے دو ریاستی حل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
فرانس نے کہا ہے کہ مجوزہ منصوبے سے خطرہ ہے کہ مشرق وسطیٰ عدم استحکام کا شکار ہوجائے گا۔ ترکیہ نے منصوبے کو ناقابل قبول قراردیا ہے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پال اوبرائن کا کہنا ہے کہ غزہ سے تمام فلسطینیوں کو نکالنا انہیں تباہ کرنے کے مترادف ہے۔














