’یہ مسیحیوں کا ناشتہ نہیں‘، بلاول بھٹو نے ’نینشل پریئر بریک فاسٹ‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب میں اور کیا کہا؟

جمعہ 7 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امریکا میں ’نیشنل پریئر بریک فاسٹ (قومی دعائیہ ناشتے) میں شرکت کی ہے اور اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی طرح بریک فاسٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب بھی کیا ہے۔

واشنگٹن میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا، ’میں آج دباؤ میں تھا کہ مجھے نیشنل پریئر بریک فاسٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرنا ہے، میں وہاں بیٹھا سوچ رہا تھا کہ میں آج کی تقریب میں کیا بات کروں گا، امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بہتر کیسے بول سکوں گا، جنھوں نے ہمیں آج یہاں سرپرائز کیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’بلاول بھٹو ڈونلڈ ٹرمپ کی دعوت پر ناشتے میں شرکت کے لیے امریکا جائیں گے‘

بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ وہ اپنی والدہ اور اس فورم کی دوست بینظیر بھٹو سے بھی بہتر نہیں بول سکیں گے۔ انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ بینظیر بھٹو نے اس سب کا خلاصہ کردیا تھا جو میں نے بولنا تھا۔

ان کا کہنا تھا، ’ہر انسان کا ایک پختہ ایمان ہوتا ہے، میرے اور بہت سے لوگوں کے لیے اس ایمان کی پختگی کا تعلق زندگی میں ہونے والے نقصانات سے ہے، آپ کو زندگی میں جتنا بھی نقصان ہوتا ہے، آپ کا ایمان اتنا ہی مضبوط ہوتا چلا جاتا ہے‘ ۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کو ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کا دعوت نامہ وزارت خارجہ کے ذریعے نہیں ملا، ترجمان

بلاول بھٹو نے کہا، ’میں نے اپنی زندگی میں کئی نقصانات برداشت کیے، میرا تعلق ایک ایسے خاندان سے ہے جہاں میرے نانا وزیراعظم پاکستان ذوالفقار علی بھٹو کو ایک فوجی آمر نے پھانسی پر چڑھایا، اس کے بعد میرے ماموں شاہنواز بھٹو کو اور پھر دوسرے ماموں میر مرتضیٰ بھٹو کو قتل کروایا گیا، آخر کار 2007 میں میری والدہ بینظیر بھٹو کو قتل کروا دیا گیا‘۔

انہوں نے کہا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کو 27 دسمبر 2007 کو انتخابی مہم کے دوران قتل کرایا گیا، انہوں نے فروری 2008 کے اوائل میں امریکا میں نیشنل پریئر بریک فاسٹ میں شرکت کرنا تھی، جو ان کی وفات کے بعد ممکن نہ رہا۔

بلاول نے کہا کہ یہ صدمات ہمیں مذہب کے قریب لاتے ہیں اور مذہب کے ذریعے ہمیں تقسیم کیا جاتا ہے لیکن یہ ایک ایسی قوت ہے جو ہمیں تقسیم نہیں بلکہ متحد کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ ’مسیحیوں کے ناشتے کی تقریب‘ نہیں بلکہ ’عیسیٰ کے ناشتے کی تقریب‘ ہے اور عیسیٰؑ صرف مسیحیوں کے ہی تو نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا انہیں حضرت عیسیٰؑ کے بارے میں ان کی والدہ نے قرآن اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بتایا، دنیا کا ہر مسلمان حضرت عیسیٰؑ پر یقین رکھتا ہے اور ان کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، جس گھر، مدرسے، اسکول یا کتاب میں مسلمانوں کو حضرت محمدﷺ کی پیروی کرنے کی تعلیم دی جاتی نہے وہیں انہیں حضرت عیسیٰؑ کی تعلیمات پر عمل کرنے کا سبق دیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا خطاب حوصلہ افزا، پاک امریکا تعلقات کو نئی جہت ملے گی، محسن نقوی

بلاول بھٹو نے نیشنل پریئر بریک فاسٹ میں مدعو کیے جانے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اسے نیشنل پریئر بریک فاسٹ کے بجائے انٹرنیشنل پریئر بریک فاسٹ قرار دیا جانا چاہیے۔

واشنگٹن میں ’نیشنل پریئر بریک فاسٹ‘ میں شرکت کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کو امریکی بزنس کمیونٹی اور امریکا میں مقیم پاکستانیوں کے ساتھ مل کر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طریقے سے دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر خارجہ نہیں ہیں، امریکا میں جتنی بھی ملاقاتیں ہوئیں وہ ذاتی حیثیت میں ہوئیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ کے سابق اور موجودہ ارکان پارلیمان اس تقریب کی ایسوسی ایشن سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ کافی عرصے سے ان افراد کو جانتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ان کی نیشنل پریئر بریک فاسٹ کے منتظمین کے علاوہ امریکی پارلیمان کے موجودہ اور سابق اراکین سے ملاقاتیں ہوئیں۔

خیال رہے کہ بینظیر بھٹو نیشنل پریئر بریک فاسٹ کی سالانہ تقریب سے اکثر خطاب کیا کرتی تھیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے وزیراعظم بننے کے بعد وزیر داخلہ محسن نقوی نے ان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تھی اور اس موقع پر کانگریس کے ارکان اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp