پاکستان اور بیلا روس کے مابین مستحکم تعلقات کے تسلسل میں وزیراعظم شہباز شریف اپریل میں بیلاروس کا سرکاری دورہ کریں گے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان تضارتی معاہدے متوقع ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کو بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے نومبر میں دورہ پاکستان کے دوران بیلاروس کے دورے کی دعوت دی تھی، اسی دورے کے دوران 2025-27 کی مدت کے لیے روڈ میپ معاہدہ ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان اور بیلا روس کا دوطرفہ اقتصادی تعاون کے لیے درکار قانونی فریم ورک بہتر بنانے پر اتفاق
سفارتی ذرائع کے مطابق بیلاروسی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 15 اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہوئے تھے، اس پس منظر میں وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ بیلاروس پاکستان کے تعلقات مستحکم ہونے کا تسلسل ہے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان اور بیلاروس نے ایک دوسرے کے ساتھ تکنیکی مہارت کا اشتراک کرتے ہوئے ٹیکسٹائل، فارماسیوٹیکل اور روشنی کے حل کی صنعتوں میں مشترکہ منصوبے شروع کیے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان اور بیلا روس کا کثیرالجہتی فورمز پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
بیلاروس سے پاکستان کی درآمدات 42.65 ملین ڈالر مالیت کی رہی ہیں جس میں بنیادی طور پر ٹریکٹرز، مصنوعی فلیمینٹ یارن اور ربڑ کے ٹائر شامل تھے۔