چوہدری انوار الحق آزاد کشمیر کے بلامقابلہ وزیراعظم منتخب

جمعرات 20 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں متحدہ اپوزیشن اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فارورڈ بلاک کے امیدوار چوہدری انوارالحق 52 کے ایوان میں 48 ووٹ حاصل کرکے بلامقابلہ وزیراعظم منتخب ہوگئے ہیں۔ 

وزیرِاعظم کے انتخاب کے لیے آزاد کشمیر اسمبلی کا ہنگامی اجلاس رات گئے طلب کیا گیا اور تحریک انصاف کی جانب سے جب کسی بھی امیدوار کا اعلان نہیں کیا گیا تو انوار الحق کو وزیرِاعظم آزاد کشمیر منتخب کرلیا گیا، واضح رہے کہ انوارالحق پی ٹی آئی کے اسپیکر تھے اور اب اپنا گروپ بناکر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ امیدوار تھے۔

سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے شیڈول کے مطابق اسمبلی کا اجلاس رات دیر طلب کیا گیا اور بتایا گیا کہ جمعرات 20 اپریل 2023 کو رات 12 بج کر 40 منٹ سے 12 بج کر 55 منٹ تک کاغذات نامزدگی داخل کروائے جاسکتے ہیں جس کی جانچ پڑتال کے لیے 15 منٹ کا وقت دیا گیا یعنی اس مرحلے کے لیے آخری وقت 1 بج کر 10 منٹ تک ہوگا۔

اس کے بعد جن امیدواروں کے کاغذات درست قرار دیے جائیں گے ان کی فہرست 1 بج کر 10 منٹ پر آویزاں کردی جائے گی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کے لیے 1 بج کر 20 منٹ کا وقت وقت دیا گیا۔

شیڈول کے مطابق حتمی فہرست جاری کے لیے بھی 1 بج کر 20 منٹ کا وقت دیا گیا اور 5 منٹ بعد یعنی 1 بج کر 25 منٹ پر وزیرِاعظم کے انتخاب کا وقت دیا گیا۔

سیکرٹری اسمبلی آزاد کشمیر نے بتایا کہ تحریک انصاف کی جانب سے وزارتِ عظمیٰ کے انتخاب کے لیے کسی بھی امیدوار کے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کروائے گئے لہٰذا انوار الحق بلامقابلہ وزیراعظم منتخب ہوجائیں گے لیکن واحد امیدوار ہونے کے باوجود ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگا۔

جب ووٹنگ کا عمل شروع ہوا تو 52 کے ایوان میں چوہدری انوار الحق نے آزاد کشمیر اسمبلی کا سب سے بڑا مینڈیٹ حاصل کرتے ہوئے 48 ووٹ حاصل کیے۔

اس سے قبل آزاد کشمیر کے سابق وزیرِاعظم سردار تنویر الیاس نے ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے واضح کرد.یا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے وزیرِاعظم آزاد کشمیر کے لیے کسی بھی امیدوار کے نام کا اعلان نہیں کیا ہے۔

مزید پڑھیے: ہائی کورٹ نے وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو نااہل قرار دے دیا

سردار تنویر کو کیوں ہٹایا گیا؟

آزاد کشمیر ہائی کورٹ نے 11 اپریل کو سردار تنویر کو نااہل کرنے کا فیصلہ سنایا تھا اور اس کی وجہ یہ تھی کہ سردار تنویر الیاس نے چند روز قبل آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ججز کے خلاف دھواں دھار تقریر کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر کوئی قانون ساز اسمبلی کے اختیارات کے خلاف آیا تو وہ اپنی نوکری سے جائے گا۔ اپنی حدود میں رہیں، پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت نہ کریں۔

اس طرح کے بیان دینے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں تھا بلکہ اسلام آباد میں ویلفیئر آگنائزیشن کی تقریب میں بھی ان کی جانب سے متنازعہ تقریر کی گئی تھی۔ سردارتنویر الیاس کا کہنا تھا کہ ہم کام کرنا چاہتے ہیں مگر عدالت اسٹے پر اسٹے دیے جا رہی ہیں۔ ہم کوئی پروجیکٹ کرنا چاہتے ہیں تو اس پر حکم امتناع آجاتا ہے۔ ان  کا مزید کہنا تھا کہ سڑک چلتے لوگوں کو بلا کر اسٹے دیا جاتا ہے، ان کا یہ جملہ بار بار کوٹ بھی ہوا کہ ‘میں ججز کا دھواں نکالوں گا’۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp