’کسی کو پارلیمان کے خلاف بات کرنے کا حق نہیں‘، اسپیکر قومی اسمبلی کا محسن اختر کیانی کو دوٹوک جواب

منگل 11 فروری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دوٹوک انداز میں کہا ہے کہ کسی کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے خلاف بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے، یہ ہمارا استحقاق ہے۔ یہ پارلیمان کو قابل قبول نہیں ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’ آج میڈیا میں ایک رپورٹ دیکھی ہے، جس میں اسلام آباد کے معزز جج نے کمنٹ کیا ہے، انہوں نے پارلیمنٹ کا نام استعمال کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹو اور جیوڈیشری تباہ ہوگئی ہیں۔‘

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ کسی کو پاکستان کی پارلیمنٹ کے خلاف بات کرنے کا حق حاصل نہیں ہے۔ یہ ہمارا استحقاق ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہ خبر درست نہیں ہوگا۔ اگر یہ درست ہے تو وزیر قانون  صاحب!  براہ کرم معزز جج کو بتا دیں کہ یہ پارلیمان کو قابل قبول نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیےاسلام آباد ہائیکورٹ میں ججوں کی نئی سنیارٹی لسٹ جاری، محسن اختر کیانی دوسرے نمبر پر چلے گئے

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے آج سی ایس ایس امتحانات کے نتائج کے اجرا سے قبل  نئے امتحانات روکنے کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ پاکستان میں رہنا مستقل لڑائی ہے۔ پاکستانیوں کی اچھی بات ہے کہ یہ سسٹم سے لڑتے ہیں۔24، 25 کروڑ ہیں۔ لڑائی کرنے والے زیادہ اور بچنے والے کم ہیں۔

اس پر وکیل نے کہا کہ جیوڈیشری ریاست کا ستون ہے۔ اس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ریاست کے ستون والی بات تو ہوا ہی میں ہے، پھر بھی مایوس نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھیےجسٹس محسن اخترکیانی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست دائر

انہوں نے کہا کہ 45 سال عمر سے اوپر کے آدمی، میرے سمیت  ناکارہ ہیں۔  نوجوانوں ہی نے اس ملک کے لیے کچھ کرنا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ عدلیہ، پارلیمنٹ، ایگزیکٹو سب کولیپس کرچکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سندھ واحد صوبہ ہے جہاں بچوں کو ’چائلڈ ابیوز‘ سے بچانے کی تربیت دی جاتی ہے، مراد علی شاہ

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت