حکومت نے خزانے سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے کفایت شعاری مہم شروع کی جس کے تحت سرکاری اداروں، وزارتوں اور قومی اداروں میں رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے گزشتہ سال اگست میں 60 فیصد خالی آسامیوں کو ختم کرنے کی منظوری دی اور اب تک گریڈ ایک سے 22 تک کی کل 11 ہزار 877 خالی آسامیاں ختم کی گئی ہیں، سب سے زیادہ گریڈ 1 کی 2 ہزار 616 اور سب سے کم گریڈ 21 کی صفر 0 خالی آسامی ختم کی گئی۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ ختم کی گئی آسامیوں میں افسران کی کتنی آسامیاں ختم کی گئی ہیں، تو معلوم ہوا کہ ختم کی گئی کل 11 ہزار 877 آسامیوں میں سے 113 آسامیاں گریڈ 19 سے 22 تک کی ہیں، اس کے علاوہ گریڈ 1 سے 18 کی 11 ہزار 764 آسامیاں بھی رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت ختم کی گئیں۔ سب سے زیادہ متاثرہ آسامیاں گریڈ 1 سے 4 کے درجہ چہارم کے ملازمین کی ہیں، جن میں 5 ہزار سے زائد آسامیاں ختم کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: نیب کی 238 آسامیاں ختم، کیا نیب کا ادارہ ختم ہونے والا ہے؟
قومی اسمبلی میں ختم کی گئی آسامیوں سے متعلق سوال کے جواب میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے بتایا کہ رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت گریڈ 22 کی مشیر کی 2 آسامیاں ختم کی گئی ہیں، گریڈ 21 کی کوئی بھی آسامی ختم نہیں کی گئی، گریڈ 20 کی 26، گریڈ 19 کی 85 آسامیاں، گریڈ 18 کی 135 آسامیاں، گریڈ 17 کی 445 جبکہ گریڈ 16 کی 552 آسامیاں بھی ختم کی گئی ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے مطابق گریڈ 15 کی 165 خالی آسامیاں ختم کی گئیں، گریڈ 14 کی 572، گریڈ 13 کی 197 آسامیاں، گریڈ 12 کی 30 آسامیاں، گریڈ 11 کی 399, گریڈ 10 کی 68 آسامیاں، گریڈ 9 کی 1460، گریڈ 8 کی 206 آسامیاں، گریڈ 7 کی 1132 آسامیاں، گریڈ 6 کی 35, گریڈ 5 کی 1230 آسامیاں، گریڈ 4 کی 765، گریڈ 3 کی 542 آسامیاں، گریڈ 2 کی 1215 آسامیاں، جبکہ گریڈ 1 کی سب سے زیادہ 2616 خالی آسامیاں ختم کی گئی ہیں۔