موٹروے ٹول ٹیکس میں اضافے کے خلاف کیس، پشاور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
پشاورہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عدالت نے وفاقی حکومت کو نوٹس دیتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
یاد رہے کہ موٹروے ٹول ٹیکس میں اضافے کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں گزشتہ ہفتے درخواست دائر کی گئی تھی۔
درخواست چارسدہ سے تعلق رکھنے والے آصف علی شاہ ایڈووکیٹ اور دیگر نے دائر کی تھی، جس میں وفاقی حکومت ، این ایچ اے اور وزارت مواصلات کو فریق بنایا گیا تھا۔
درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ 31 جنوری 2025 کو حکومت نے نوٹیفکیشن کے ذریعے ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا۔ جس میں ایم ٹیگ نہ لگانے والوں کے لیے ٹول ٹیکس میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق حکومت نے 2024 میں 2 بار ٹول ٹیکس میں اضافہ کیا۔ حکومت نے پہلے پشاور سے چارسدہ کا ٹول ٹیکس 30 سے 40 اور پھر 40 سے 60 روپے کردیا، ایک سال میں 50 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ اب حکومت نے ایم ٹیگ نہ لگانے پر 100 فیصد اضافہ کیا جو غیر قانونی ہے۔ حکومت کا کام عوام کو سہولت دینا ہے۔ ٹول ٹیکس میں اضافے سے حکومت نے عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا ہے۔
درخواست میں عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ درخواست پر فیصلے تک فریقین کو ٹول ٹیکس میں اضافے سے روکا جائے۔
اس پر آج سماعت کرتے ہوئے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے ریمارکس دیے کہ ہمیں بھی پتہ ہے کہ یہ اضافی ٹیکس ہے، ہم اس کیس میں مناسب آرڈر کرتے ہیں۔