تحریک انصاف کے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے پشاور ہائی کورٹ سے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس گردی پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں تحریک انصاف پر کریک ڈاون جاری ہے اور عمران خان کے ساتھ ملاقاتوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
حالیہ دنوں پاکستان کا دورہ کرنے والے آئی ایم ایف وفد کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ وفد پاکستان میں رول آف لا دیکھنے آیا تھا، بحیثیت لیڈر اپوزیشن آئی ایم ایف کو خط لکھا تھا کہ ملک میں رول آف لا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان واحد مقبول لیڈر ہیں، خدارا ان کی دانائی سے فائدہ اٹھائیں، عمر ایوب
انہوں نے ملک کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شہری حالات سے تنگ کشتیوں میں باہر جاتے ہیں اور ڈوب رہے ہیں، کل شبلی فراز نے حکومت کے خلاف سینیٹ میں ووٹ کروایا مگر ڈپٹی چیئرمین نے روک دیا۔
عمر ایوب نے حکومت کے ساتھ تحریک انصاف کے کسی بیک گراونڈ رابطے کی تردید کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمارے بارے میں کوئی غلط بات نہیں کی، مولانا فضل الرحمان نے کہا بلوچستان میں حالات خراب ہیں۔
اپوزشن لیڈر کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیز اس صورتحال پر توجہ دینے کے بجائے پی ٹی آئی کے خلاف ڈاون کر رہی ہیں۔