29 سال بعد پاکستان میں کرکٹ کا بین الاقوامی میلہ سج چکا ہے جہاں کرکٹ کی دنیا کی 8 ٹاپ ٹیموں میں کانٹے دار مقابلے دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ بے تاب اور کھلاڑی پرجوش ہیں۔ شائقین کرکٹ کے جوش کا یہ عالم ہے کہ گزشتہ روز آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں آسٹریلیا اور انگلینڈ میں لاہور کا قذافی اسٹیڈیم تماشائیوں سے بھرا ہوا تھا جس میں اکثریت پاکستانی کرکٹ شائقین کی تھی۔
سوشل میڈیا پر پوری دنیا سے صارفین نے قذافی اسٹیڈیم میں لاہوریوں کے جذبے کو خوب سراہا اور کہا کہ ایک نیوٹرل میچ میں ہاؤس فل پاکستانی ہی کرسکتے ہیں ۔ صارفین کا کہنا تھا کہ پاکستان کا میچ نہ ہونے کے باوجود جس جوش اور جذبے سے پاکستانی کرکٹ شائقین نے آسٹریلیا اور انگلینڈ کی ٹیموں کو سپورٹ کیا وہ داد کے قابل ہے ۔
سابق کھلاڑیوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے قذافی اسٹیڈیم کے ہاؤس فل کراؤڈ کی ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پتا چلتا ہے کہ پاکستانی قوم کرکٹ سے کتنی محبت کرتی ہے۔
ایک صارف نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایک نیوٹرل گیم کے لیے لاہور کا ماحول انتہائی شاندار رہا۔ پاکستان اس چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کا مکمل طور پر مستحق ہے اور امید ہے کہ مستقبل میں یہاں آئی سی سی کے مزید ایونٹس ہوں گے۔
Fabulous atmosphere in Lahore for a neutral game.
Pakistan completely deserved to host this Champions Trophy and hopefully more ICC events in the future. pic.twitter.com/B9jXmobM9p
— Ragav 𝕏 (@ragav_x) February 22, 2025
ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’لاہور کے لیے کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں، بلکہ امن کی پہچان اور جذبے کی علامت ہے۔ قذافی اسٹیڈیم کی روشنیوں میں جگمگاتا پاکستان دنیا کو امن، محبت اور کھیل سے جڑنے کا پیغام دے رہا ہے۔ شاندار میزبانی اور کرکٹ سے بے پناہ محبت، یہی ہے اصل پاکستان!‘
لاہور کے لئے کرکٹ صرف ایک کھیل نہیں، بلکہ امن کی پہچان اور جذبے کی علامت ہے۔ قذافی اسٹیڈیم کی روشنیوں میں جگمگاتا پاکستان دنیا کو امن، محبت اور کھیل سے جڑنے کا پیغام دے رہا ہے۔ شاندار میزبانی اور کرکٹ سے بے پناہ محبت، یہی ہے اصل پاکستان!
— X insights (@Qamarniazz) February 22, 2025
بحث مزید آگے بڑھی تو لاہور اور کراچی کے کراؤڈ کا موازنہ بھی کیا جانے لگا، بعض صارفین نے کراچی والوں سے شکوہ کیا کہ لاہور کے لوگ ایک نیوٹرل گیم کے لیے اسٹیڈیم بھر سکتے ہیں تو آپ پاکستان کے میچ کے لیے کیوں نہیں آئے؟ ایک صارف نے لکھا کہ لاہور کا کراؤڈ واقعی شاندار ہے، اور قذافی اسٹیڈیم میں اتنی بڑی تعداد میں شائقین کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ تاہم، کراچی کا کراؤڈ بھی کرکٹ کے لیے جذبہ رکھتا ہے، لیکن ممکنہ طور پر سہولیات، سیکیورٹی، یا دلچسپی کے مسائل کی وجہ سے شرکت کم ہوتی ہے۔ ہر شہر کو برابر مواقع ملنے چاہئیں، لیکن لاہور اورراول پنڈی کے اسٹیڈیمز کے حالیہ ترقیاتی کاموں نے واقعی انہیں بین الاقوامی میچز کے لیے زیادہ موزوں بنایا ہے۔ شاید کراچی کے اسٹیڈیمز میں بھی بہتری لائی جائے تو صورتحال بدل سکتی ہے۔
لاہور کا کراؤڈ واقعی شاندار ہے، اور قذافی اسٹیڈیم میں اتنی بڑی تعداد میں شائقین کو دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔ تاہم، کراچی کا کراؤڈ بھی کرکٹ کے لیے جذبہ رکھتا ہے، لیکن ممکنہ طور پر سہولیات، سیکیورٹی، یا دلچسپی کے مسائل کی وجہ سے شرکت کم ہوتی ہے۔ ہر شہر کو برابر مواقع ملنے چاہئیں، لیکن…
— 𝕌𝕊𝕄𝔸ℕ 𝕄𝕌𝔾ℍ𝔸𝕃 🅇 (@MughalZaada001) February 22, 2025
ایک صارف نے لکھا ’لاہور پھر لاہور ہےخوبصورت قذافی اسٹیڈیم ، اور ہاؤس فل پرجوش کراؤڈ واقعی لگ رہا ہے کہ انٹرنیشنل ایونٹ میں 2 چیمپئنز ٹیمیں مدمقابل ہیں۔
لاہور پھر لاہور ہے😘
خوبصورت قذافی اسٹیڈیم ، اور ہاوس فل پرجوش کراوڈ
واقعی لگ رہا ہے
کہ انٹرنیشنل ایونٹ میں دو چیمپٸنز ٹیمیں مدمقابل ہیں♥️— Sabrina Malik (@sabrinamalik786) February 22, 2025
اس کے علاوہ آسٹریلین فین تنظیموں جیسے کہ آسٹریلین آرمی نے بھی ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے قذافی اسٹیڈیم میں لاہور کے کراؤڈ کو خوب سراہا۔
Thank you Lahore 🇵🇰 #ChampionsTrophy
pic.twitter.com/NdD5dk0hbL— Aussies Army🏏🦘 (@AussiesArmy) February 22, 2025
واضح رہے کہ آسٹریلیا کے بیٹر جوش انگلس نے لاہور کے شائقین کرکٹ کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شائقین کے جوش نے میچ کو مزید یادگار بنا دیا۔ جبکہ انگلش کھلاڑی جو روٹ بھی لاہوریوں کی تعریف کیے بنا نہ رہ سکے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں آسٹریلیا نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے چوتھے میچ میں انگلینڈ کے خلاف 352 رنز کا ہدف عبور کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔